ووٹرلسٹوں میں لاکھوں تارکین وطن کے نام بھی شامل ہوجائیں گے
نادرا کی جانب سےافغان پناہ گزینوں کو پناہ گزین کارڈ جاری کیا گیاہےتاہم ہزاروں افغانوں نے بھی قومی شناختی کارڈبنوالیاہے
کراچی میں رہائش پذیر لاکھوں تارکین وطن کے پاس نادرا کا قومی شناختی کارڈزبھی ہیں جن کے نام انتخابی فہرستوں میں شامل کیے جارہے ہیں جس کے باعث وہ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے اہل قرار پائیں گے۔
صوبائی الیکشن کمشنرمحبوب انور نے کہاہے کہ نادراکی جانب سے جاری کردہ شناختی کارڈہولڈرزکے نام انتخابی فہرستوں میں شامل کیے جائیںگے اوروہ عام انتخابات میں بھی ووٹ ڈال سکیںگے ،افرادکی شہریت کاتعین کرناالیکشن کمیشن کاکام نہیں،جو فرد شناختی کارڈ رکھتا ہے وہ ووٹ ڈالنے کا اہل ہوگا۔گھر گھرووٹرزلسٹوں کی تصدیق کے عمل کے دوران الیکشن کمیشن کاعملہ صرف شناختی کارڈ دیکھ کرافرادکے نام انتخابی فہرستوں میں شامل کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس وقت کراچی میں 30لاکھ سے زائدغیرقانونی تارکین وطن ہیں جن میں بنگالی، برمی،عرب اوردیگرغیرملکی شہری رہائش پذیرہیں،کئی لاکھ تارکین وطن نے غیرقانونی طریقے سے قومی شناختی کارڈ بنوا لیا ہے،فنڈزو اسٹاف کی کمی اورمتعلقہ اداروں کے عدم تعاون کے باعث نادراکی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن مکمل نہ کی جاسکی جبکہ نادرا کی جانب سے قومی شناختی کارڈ ہولڈرتارکین وطن کی اسکروٹنی کا عمل بھی کامیاب طریقے سے پورا نہ کیاجاسکا۔
نادرا کی جانب سے افغان پناہ گزینوں کو پناہ گزین کارڈ جاری کیا گیاہے تاہم ہزاروں افغانوں نے بھی قومی شناختی کارڈبنوالیاہے جس کے باعث وہ ووٹ ڈالنے کے اہل ثابت ہوگئے ہیں،قومی اداروں نے اب تک تارکین وطن کی چھان بین کی ٹھوس منصوبہ بندی نہیںکی جس کے باعث سالانہ ہزاروں غیرقانونی تارکین وطن کی تعدادمیں اضافہ ہورہا ہے اوراکثریت کارخ کراچی کی جانب ہوتاہے،یہ افراد آسانی سے قومی دستاویزات بنوالیتے ہیں اور ملکی شہریت کے مزے لوٹتے ہیں، نادرا نے 2000کے آغاز میں ڈیٹا کے حصول کیلیے بلاتحقیق کمپیوٹرائز شناختی کا اجراکیا، اس مہم میں کوئی سختی نہیں برتی گئی۔
صوبائی الیکشن کمشنرمحبوب انور نے کہاہے کہ نادراکی جانب سے جاری کردہ شناختی کارڈہولڈرزکے نام انتخابی فہرستوں میں شامل کیے جائیںگے اوروہ عام انتخابات میں بھی ووٹ ڈال سکیںگے ،افرادکی شہریت کاتعین کرناالیکشن کمیشن کاکام نہیں،جو فرد شناختی کارڈ رکھتا ہے وہ ووٹ ڈالنے کا اہل ہوگا۔گھر گھرووٹرزلسٹوں کی تصدیق کے عمل کے دوران الیکشن کمیشن کاعملہ صرف شناختی کارڈ دیکھ کرافرادکے نام انتخابی فہرستوں میں شامل کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس وقت کراچی میں 30لاکھ سے زائدغیرقانونی تارکین وطن ہیں جن میں بنگالی، برمی،عرب اوردیگرغیرملکی شہری رہائش پذیرہیں،کئی لاکھ تارکین وطن نے غیرقانونی طریقے سے قومی شناختی کارڈ بنوا لیا ہے،فنڈزو اسٹاف کی کمی اورمتعلقہ اداروں کے عدم تعاون کے باعث نادراکی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن مکمل نہ کی جاسکی جبکہ نادرا کی جانب سے قومی شناختی کارڈ ہولڈرتارکین وطن کی اسکروٹنی کا عمل بھی کامیاب طریقے سے پورا نہ کیاجاسکا۔
نادرا کی جانب سے افغان پناہ گزینوں کو پناہ گزین کارڈ جاری کیا گیاہے تاہم ہزاروں افغانوں نے بھی قومی شناختی کارڈبنوالیاہے جس کے باعث وہ ووٹ ڈالنے کے اہل ثابت ہوگئے ہیں،قومی اداروں نے اب تک تارکین وطن کی چھان بین کی ٹھوس منصوبہ بندی نہیںکی جس کے باعث سالانہ ہزاروں غیرقانونی تارکین وطن کی تعدادمیں اضافہ ہورہا ہے اوراکثریت کارخ کراچی کی جانب ہوتاہے،یہ افراد آسانی سے قومی دستاویزات بنوالیتے ہیں اور ملکی شہریت کے مزے لوٹتے ہیں، نادرا نے 2000کے آغاز میں ڈیٹا کے حصول کیلیے بلاتحقیق کمپیوٹرائز شناختی کا اجراکیا، اس مہم میں کوئی سختی نہیں برتی گئی۔