لال مسجد آپریشنعدالتی کمیشن نے پرویز مشرف اور شوکت عزیز کو طلب کرلیا
کمیشن نے سابق حکومت اور لال مسجد انتظامیہ سے مذاکرات کرنے والے علمائے کرام کو بھی نوٹس جاری کئے ہیں ۔
لال مسجد آپریشن کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف اور سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کو طلب کرلیا ہے۔
وفاقی شرعی عدالت کے جج جسٹس شہزاد شیخ پر مشتمل ایک رکنی جوڈیشل کمیشن کے سامنے پاکستان مسلم لیگ(ق) کے صدر چوہدری شجاعت، سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اعجاز الحق اور سینیٹر طارق عظیم نے بیانات ریکارڈ کرا دیئے۔
کمیشن نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف اورسابق وزیر اعظم شوکت عزیز کے علاوہ حکومت اور لال مسجد انتظامیہ سے مذاکرات کرنے والے علما کو بھی فروری کے دوسرے ہفتہ پیش ہونے کے لئے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ 2007 میں اسلام آباد کی لال مسجد میں فوجی آپریشن میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے، مسجد کے خطیب عبدالعزیز سمیت کئی افراد کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ آپریشن کے دوران کئی خواتین بھی ہلاک ہوئیں ، سپریم کورٹ نے گزشتہ برس کے اواخرمیں لال مسجد آپریشن کی تحقیقات کے لئے ایک رکنی عدالتی کمیشن تشکیل دیا تھا جو واقعے کی تحقیقات کرکے اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ کو پیش کرے گا۔
وفاقی شرعی عدالت کے جج جسٹس شہزاد شیخ پر مشتمل ایک رکنی جوڈیشل کمیشن کے سامنے پاکستان مسلم لیگ(ق) کے صدر چوہدری شجاعت، سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اعجاز الحق اور سینیٹر طارق عظیم نے بیانات ریکارڈ کرا دیئے۔
کمیشن نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف اورسابق وزیر اعظم شوکت عزیز کے علاوہ حکومت اور لال مسجد انتظامیہ سے مذاکرات کرنے والے علما کو بھی فروری کے دوسرے ہفتہ پیش ہونے کے لئے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ 2007 میں اسلام آباد کی لال مسجد میں فوجی آپریشن میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے، مسجد کے خطیب عبدالعزیز سمیت کئی افراد کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ آپریشن کے دوران کئی خواتین بھی ہلاک ہوئیں ، سپریم کورٹ نے گزشتہ برس کے اواخرمیں لال مسجد آپریشن کی تحقیقات کے لئے ایک رکنی عدالتی کمیشن تشکیل دیا تھا جو واقعے کی تحقیقات کرکے اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ کو پیش کرے گا۔