عالمی بینک کراچی کو جدید شہر بنانے کیلیے 22 کروڑ ڈالر دیگا
شہریوں کا معیار زندگی بلند،خواتین ونادارں کو قرضے، پانی فراہمی،اسٹریٹ لائٹس،نکاسی آب شامل، منظوری دیدی گئی۔
عالمی بینک نے کراچی کے شہریوں کا معیار زندگی بلند اور خواتین اور نادار افراد کی قرضوں تک رسائی کیلیے 22کروڑ 23 لاکھ ڈالر پیکج کی منظوری دیدی۔
عالمی بینک نے پیکج کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے جس کے تحت کراچی نیبر ہڈ امپرومنٹ پروگرام کیلیے 8 کروڑ 60 لاکھ ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔ اس پروگرام کے تحت کراچی کے 10 لاکھ شہریوں کو فائدہ ہوگا۔ پروگرام کے تحت کراچی کے صدر، کورنگی اور ملیر کے علاقوں کے شہریوں کے معیار زندگی میں بہتری لائی جائے گی۔
عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ پیکج کے تحت کراچی کے شہریوں کیلیے پانی کی فراہمی، اسٹریٹ لائٹس، نکاسی آب اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنایا جائے گا۔ پیدل چلنے والوں کی حفاظت کو بہتر کیا جاسکے گا۔20 سال میں پہلی مرتبہ عالمی بینک نے کراچی کو جدید شہر بنانے کیلیے قدم اٹھایا ہے۔ عالمی بینک کے پیکج کا دوسرا حصہ ہے۔ فنانشل انکلوژن اور انفرااسٹرکچر پروجیکٹ جس کے تحت 13 کروڑ 70 لاکھ ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔
مذکورہ پیکج کے ذریعے لاکھوں خواتین اور نادار افراد کو بینک اکاؤنٹ کھولنے اور قرضوں تک رسائی کی سہولت فراہم کی جائیگی۔ پاکستان کے ادائیگیوں کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کیلیے معاونت بھی فراہم کی جائے گی، خواتین اور غریبوں کو چھوٹے اور بڑے قرضے فراہم کیے جائیں گے، 2020 تک 50 فیصد افراد کی فنانشل اور بینکنگ سروس تک رسائی بہتر کی جائے گی اوران میں سے 25 فیصد خواتین کی فنانشل اور بینکنگ سروس تک رسائی کو بہتر بنایا جائے گا۔
عالمی بینک نے پیکج کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے جس کے تحت کراچی نیبر ہڈ امپرومنٹ پروگرام کیلیے 8 کروڑ 60 لاکھ ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔ اس پروگرام کے تحت کراچی کے 10 لاکھ شہریوں کو فائدہ ہوگا۔ پروگرام کے تحت کراچی کے صدر، کورنگی اور ملیر کے علاقوں کے شہریوں کے معیار زندگی میں بہتری لائی جائے گی۔
عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ پیکج کے تحت کراچی کے شہریوں کیلیے پانی کی فراہمی، اسٹریٹ لائٹس، نکاسی آب اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنایا جائے گا۔ پیدل چلنے والوں کی حفاظت کو بہتر کیا جاسکے گا۔20 سال میں پہلی مرتبہ عالمی بینک نے کراچی کو جدید شہر بنانے کیلیے قدم اٹھایا ہے۔ عالمی بینک کے پیکج کا دوسرا حصہ ہے۔ فنانشل انکلوژن اور انفرااسٹرکچر پروجیکٹ جس کے تحت 13 کروڑ 70 لاکھ ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔
مذکورہ پیکج کے ذریعے لاکھوں خواتین اور نادار افراد کو بینک اکاؤنٹ کھولنے اور قرضوں تک رسائی کی سہولت فراہم کی جائیگی۔ پاکستان کے ادائیگیوں کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کیلیے معاونت بھی فراہم کی جائے گی، خواتین اور غریبوں کو چھوٹے اور بڑے قرضے فراہم کیے جائیں گے، 2020 تک 50 فیصد افراد کی فنانشل اور بینکنگ سروس تک رسائی بہتر کی جائے گی اوران میں سے 25 فیصد خواتین کی فنانشل اور بینکنگ سروس تک رسائی کو بہتر بنایا جائے گا۔