وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ پی آئی سی ادویات کیس میں سندھ حکومت اور وفاق نے تعاون نہیں کیا لیکن ملزمان کی گرفتاری کے لئے کارروائی کرتے رہیں گے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی آئی سی کیس میں جوڈیشل کمیشن اور پولیس کی تحقیقات کی روشنی میں ایفروز فارماسوٹیکل کے دو مالکان مکمل تحقیقات کے بعد گرفتار کئے گئے ہیں جبکہ دیگر 11 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا جاچکا جن کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔
صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کھانسی کے سیرپ ٹائنو سے ہونے والی ہلاکتوں کے سلسلے میں بھی تحقیقات جاری ہیں، سیرپ کی رجسٹریشن منسوخ ہوچکی ہے، انہوں نے کہا کہ کامران فیصل کیس میں پنجاب حکومت کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہیں، وفاقی حکومت فرانزک ماہرین سے تعاون نہیں کر رہی جس کی وجہ سے رپورٹ میں تاخیر ہو رہی ہے۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ فیکٹری کے منیجر نے مالکان کو کئی دن پہلے اطلاع دے دی تھی کہ دوائی میں خرابی پیدا ہو گئی ہے لیکن مالکان نے جان بوجھ کر اسی دوائی کو مارکیٹ میں بھیجا۔ ایفروز کمپنی کے ڈرگ لائسنس کو منسوخ کروانے کے لئے ڈرگ ریگولیٹری کو لکھ دیا گیا ہے جبکہ ملوث قرار دئیے گئے ڈاکٹروں کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی جاری ہے۔