مٹھی میں ہندو لڑکی نے مسلم نوجوان سے شادی کیلیے اسلام قبول کرلیا

ورثا کا زبردستی مذہب تبدیل کرانے اور اغوا کرنے کا الزام، 3 افراد پر مقدمہ درج


Nama Nigar June 18, 2017
والدین نے لڑکی کو عدالتی تحویل میں لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ فوٹو : فائل

تھرپارکر کے گاؤں ورنھاریو میں ہندو لڑکی نے مذہب تبدیل کر کے مسلم نوجوان سے شادی کرلی۔

تھرپارکر کی تحصیل ورنھاریو کی رہائشی 16سالہ لڑکی رویتا کماری سترام نے مبینہ طور پر گھر سے فرار ہوکر نوجوان علی نواز شاہ سے مذہب تبدیل کرکے شادی کرلی اور لڑکی کا اسلامی نام گلناز رکھا گیا ہے۔

واقعے بعد لڑکی کے والدین نے گاؤں چھوڑ کر مٹھی میں اپنے رشتے داروں میں پناہ لے لی، لڑکی کے والد سترام کی فریاد پر دانو داندل پولیس اسٹیشن پر لڑکی کے اغوا کا مقدمہ علی نواز شاہ اور 2 ساتھیوں کے خلاف درج کرلیا گیا ہے، لیکن تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

دوسری جانب نومسلمہ گلناز اور اس کے شوہر نے سندھ ہائی کورٹ میں تحفظ کی درخواست دائر کردی ہے جبکہ رویتا عرف گلناز کے والدین نے بھی لڑکی کی بازیابی کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے رویتا عرف گلناز کی درخواست پر والدین کو 30 جون کو عدالت میں طلب کرلیا ہے۔

ادھر لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ اس کی لڑکی کی عمر16سال ہے اور اس عمر میں اس کو زبردستی اغوا کرکے مذہب تبدیل کرایا گیا ہے۔ والدین نے لڑکی کو عدالتی تحویل میں لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔