کراچی اسٹاک انڈیکس تاریخ کی نئی سطح بھی عبور کرگیا
رینٹل پاور کیس بڑے پلیئرز کی نفسیات پر حاوی، دیکھو اور انتظار کرو پالیسی اختیار کیے ہیں، ماہرین
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کوبھی تیزی کے باعث بلندترین انڈیکس کا رحجان برقرار رہا۔
دہشت گردی کی پے درپے وارداتوں کی وجہ سے اگرچہ مطلوبہ نوعیت کی نمایاں تیزی رونما نہ ہوسکی لیکن آنیوالے مالیاتی نتائج مثبت ہونے کی امید پر مخصوص لسٹڈ کمپنیوں کے حصص میں سرمایہ کاری رحجان نے تیزی کو برقرار رکھانتیجتاََ انڈیکس تاریخ کی نئی 17242.74 پوائنٹس کی سطح بھی عبور کرگئی، تیزی کے باعث43 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید18 ارب30 کروڑ34 لاکھ16 ہزار687 روپے کا اضافہ ہوگیا، ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ میں زیرسماعت رینٹل پاور کیس بڑے پلیرز کی نفسیات پر حاوی ہیں جوکیس کے حتمی فیصلے تک دیکھواور انتظار کرو کی پالیسی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر60 لاکھ64 ہزار135 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ میوچل فنڈز کی جانب سے17 لاکھ18 ہزار847 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے18 لاکھ13 ہزار684 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے25 لاکھ31 ہزار605 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 37.47 پوائنٹس کے اضافے سے17242.74 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس22.16 پوائنٹس کے اضافے سے 14084.85 اور کے ایم آئی30 انڈیکس26.23 پوائنٹس کے اضافے سے29695.20 ہوگیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت1.75 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر27 کروڑ27 لاکھ 63 ہزار710 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار335 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں144 کے بھائو میں اضافہ 171 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ۔
ان میں نیسلے پاکستان کے بھائو241.57 روپے بڑھکر5170 روپے اور رفحان میظ کے بھائو65 روپے بڑھکر3550 روپے ہوگئے جبکہ انڈس ڈائینگ کے بھائو8.20 روپے کم ہوکر662 روپے اور جیلٹ پاکستان کے بھائو7 روپے کم ہوکر143 روپے ہوگئے۔
دہشت گردی کی پے درپے وارداتوں کی وجہ سے اگرچہ مطلوبہ نوعیت کی نمایاں تیزی رونما نہ ہوسکی لیکن آنیوالے مالیاتی نتائج مثبت ہونے کی امید پر مخصوص لسٹڈ کمپنیوں کے حصص میں سرمایہ کاری رحجان نے تیزی کو برقرار رکھانتیجتاََ انڈیکس تاریخ کی نئی 17242.74 پوائنٹس کی سطح بھی عبور کرگئی، تیزی کے باعث43 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید18 ارب30 کروڑ34 لاکھ16 ہزار687 روپے کا اضافہ ہوگیا، ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ میں زیرسماعت رینٹل پاور کیس بڑے پلیرز کی نفسیات پر حاوی ہیں جوکیس کے حتمی فیصلے تک دیکھواور انتظار کرو کی پالیسی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر60 لاکھ64 ہزار135 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ میوچل فنڈز کی جانب سے17 لاکھ18 ہزار847 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے18 لاکھ13 ہزار684 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے25 لاکھ31 ہزار605 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 37.47 پوائنٹس کے اضافے سے17242.74 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس22.16 پوائنٹس کے اضافے سے 14084.85 اور کے ایم آئی30 انڈیکس26.23 پوائنٹس کے اضافے سے29695.20 ہوگیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت1.75 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر27 کروڑ27 لاکھ 63 ہزار710 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار335 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں144 کے بھائو میں اضافہ 171 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ۔
ان میں نیسلے پاکستان کے بھائو241.57 روپے بڑھکر5170 روپے اور رفحان میظ کے بھائو65 روپے بڑھکر3550 روپے ہوگئے جبکہ انڈس ڈائینگ کے بھائو8.20 روپے کم ہوکر662 روپے اور جیلٹ پاکستان کے بھائو7 روپے کم ہوکر143 روپے ہوگئے۔