تفتیشی رپورٹ پیش نہ کرنے پر پولیس افسر کو توہین عدالت کا نوٹس

عدالت نے پولیس کو مقدمے کی ازسرنو تحقیقات کرنے اور رپورٹ 10دن میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا


Staff Reporter February 01, 2013
فاضل عدالت نے مقدمے کی ازسرنو تحقیقات کرنے اور رپورٹ دس دن میں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ فوٹو: فائل

جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی فدا حسین عباسی نے شارع نورجہاں تھانے کے پولیس افسر کو عدالتی حکم عدولی پر توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ فدا حسین عباسی نے ہنگامہ آرائی توڑ پھوڑ دو گروپوں کے جھگڑے کے دوران زخمی اور قتل کی دھمکیاں دینے کے الزام میں ملوث مسماۃ سونیہ ، ممتاز بی بی ، دانش ، امریش ، بابو شبیر اور دیگر کے مقدمے میں تفتیشی رپورٹ عدالت میں پیش نہ کرنے پر مقدمے کے تفتیشی افسر کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 فروری کو طلب کرلیا ہے۔



قبل ازیں وکیل صفائی نے عدالت میں توہین عدالت کی دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا مقدمے کو پولیس نے اے کلاس قرار دیا تھا تاہم فاضل عدالت نے مقدمے کی ازسرنو تحقیقات کرنے اور رپورٹ دس دن میں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا لیکن ایک ماہ گزرنے کے باوجود تفتیشی افسر نے عدالتی حکم نظرانداز کردیا اس فعل پر پولیس افسر توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں وکیل نے پولیس افسر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی تھی۔

استغاثہ کے مطابق تھانہ پہاڑ گنج کے علاقے میں مذکورہ ملزمان اور مدعی سلیم مسیح اور دیگر افراد کے درمیان جھگڑا ہو تھا جس کے نتیجے میں دونوں گروپوں کے افراد زخمی اور ایک شخص عارف ہلاک ہوگیا تھا دونوں گرپوں نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمات درج کرائے ہیں پولیس نے شواہد موصول نہ ہونے پر مقدمہ کو اے کلاس کردیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں