سپریم کورٹ کسی بھی لمحے وزیراعظم کو نااہل کرسکتی ہے تحریک انصاف
جے آئی ٹی کی تحقیقات میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں، فواد چوہدری
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کسی بھی لمحے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل کر سکتی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے قانونی ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی کارروائی میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں، اداروں کے خلاف (ن) لیگی رہنماؤں کے توہین آمیز بیانات کی سی ڈیز سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہیں جبکہ عدالت کسی بھی وقت وزیراعظم کی نا اہلی کا فیصلہ سنا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا کرپشن پر بات کرنا ایسا ہے جیسے الطاف حسین کا دہشتگردی پر، فواد چوہدری
فواد چوہدری نے کہا کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ سات سال میں 80 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے لیکن ان کا آڈٹ نہیں کرایا۔ پاناما لیکس کی تحقیقات میں شریف خاندان سے پوچھا گیا کہ حدیبیہ پیپر ملز کے لئے پیسہ کہاں سے آیا لیکن کوئی جواب نہ ملا، یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ سارا پیسہ موٹر وے کا کمیشن تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں نو ارب روپے سے زائد کمیشن کھانے کے بعد فائلیں غائب کر دی گئیں، 1990 میں لاہور اسلام آباد موٹر وے پراجیکٹ ساڑھے 8 ارب کی بجائے 22 ارب روپے میں بنایا گیا۔
رہنما تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے انعام الرحمن سمیت شریف خاندان کے خلاف گواہی دینے والے تمام افراد کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انعام الرحمن نے بتادیا کہ جاوید کیانی نے جعلی اکاونٹس بنائے اور اس کام میں حسین نواز نے ان کی مدد کی۔
یہ بھی پڑھیں: 40 سال سے سرکاری خزانوں کو لوٹنے والے خاندان کا احتساب ہورہا ہے، فواد چوہدری
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے قانونی ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی کارروائی میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں، اداروں کے خلاف (ن) لیگی رہنماؤں کے توہین آمیز بیانات کی سی ڈیز سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہیں جبکہ عدالت کسی بھی وقت وزیراعظم کی نا اہلی کا فیصلہ سنا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا کرپشن پر بات کرنا ایسا ہے جیسے الطاف حسین کا دہشتگردی پر، فواد چوہدری
فواد چوہدری نے کہا کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ سات سال میں 80 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے لیکن ان کا آڈٹ نہیں کرایا۔ پاناما لیکس کی تحقیقات میں شریف خاندان سے پوچھا گیا کہ حدیبیہ پیپر ملز کے لئے پیسہ کہاں سے آیا لیکن کوئی جواب نہ ملا، یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ سارا پیسہ موٹر وے کا کمیشن تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں نو ارب روپے سے زائد کمیشن کھانے کے بعد فائلیں غائب کر دی گئیں، 1990 میں لاہور اسلام آباد موٹر وے پراجیکٹ ساڑھے 8 ارب کی بجائے 22 ارب روپے میں بنایا گیا۔
رہنما تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے انعام الرحمن سمیت شریف خاندان کے خلاف گواہی دینے والے تمام افراد کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انعام الرحمن نے بتادیا کہ جاوید کیانی نے جعلی اکاونٹس بنائے اور اس کام میں حسین نواز نے ان کی مدد کی۔
یہ بھی پڑھیں: 40 سال سے سرکاری خزانوں کو لوٹنے والے خاندان کا احتساب ہورہا ہے، فواد چوہدری