پہلا ٹیسٹ پاکستانی بیٹسمینوں کو ڈرانے کیلئے تیز پچ تیار

پروٹیزمکمل پیس اٹیک پرانحصارکا سوچنے لگے،دوران ٹریننگ اسدشفیق کا ہاتھ زخمی،بائونس سے بچنے کیلیے بیک فٹ تکنیک کی پریکٹس


Sports Desk February 01, 2013
ٹیسٹ سیریز کے آغاز سے قبل جنوبی افریقی کپتان گریم اسمتھ پاکستانی ہم منصب مصباح الحق کے ساتھ ٹرافی تھامے پوز دے رہے ہیں، پہلا میچ آج جوہانسبرگ میں شروع ہوگا۔ فوٹو : اے ایف پی

جنوبی افریقہ اور پاکستان کے درمیان پہلا ٹیسٹ جمعے سے جوہانسبرگ کے وانڈررز اسٹیڈیم میں شروع ہورہا ہے۔

مہمان بیٹسمینوں کو ڈرانے کیلیے تیز پچ تیار کر لی گئی، میزبان ٹیم دونوں اسپنرز کو بٹھا کر مکمل پیس اٹیک پر انحصار کا سوچ رہی ہے، دوسری جانب مصباح الیون نے بھی حریف کوحیران کرنے کا پختہ ارادہ کرلیا، بیٹسمین میزبان پیس اٹیک کا ڈٹ کر سامنا کرنے کو تیار ہیں، بائونس سے بچنے کیلیے بیک فٹ تکنیک کی پریکٹس بھی کرلی، میچ کے آغاز سے قبل اوپنر ناصر جمشید گرین کیپ حاصل کریں گے، اسد شفیق فٹنس مسائل کی لپیٹ میں آگئے، انگلی کی تکلیف کے باوجود پلیئنگ الیون کا حصہ بننے کا امکان موجود ہے، تیسرے پیسر کی جگہ کیلیے طویل القامت محمد عرفان کا تنویر احمد سے مقابلہ ہوگا۔

کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ڈھائی برس بعد پہلی مرتبہ حقیقی چیلنج درپیش ہے، اس سیریز سے ثابت ہوجائے گا کہ ہمارے کھیل میں کتنی بہتری آئی ہے۔ دوسری جانب تمام درکار ہتھیاروں سے لیس میزبان سائیڈ انجانے خدشات کا شکار ہے، ٹیم مینجمنٹ مہمان سائیڈ کو آسان حریف سمجھنے کی غلطی کرنے کو تیار نہیں، پانچوں روز دوپہر کو بارش کا امکان موجود ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان جنوبی افریقہ کے اپنے مشکل ترین ٹور کا آغاز جمعے سے کررہا ہے ، یہ اس کی پروٹیز دیس میں 5 برس بعد پہلی سیریز ہے، مہمان بیٹسمینوں کو ڈرانے کیلیے وانڈررز میں تیز پچ تیار کر لی گئی، میزبان ٹیم دونوں اسپنرز کو بٹھا کر مکمل پیس اٹیک پر انحصار کا سوچ رہی ہے، البتہ کپتان گریم اسمتھ کے مطابق حتمی فیصلہ میچ سے قبل ہی کریں گے، یہ کنڈیشنز خود پاکستانی بولنگ اٹیک کیلیے بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہیں۔



سیریز کے آغاز سے قبل ہی فٹنس مسائل نے مہمان ٹیم کو اپنی لپیٹ میں لیاجب توفیق عمر پنڈلی کی انجری سے دوچار ہوکر سیریز سے باہر ہوگئے جبکہ مڈل آرڈر بیٹسمین اسد شفیق بھی پریکٹس سیشن کے دوران ہاتھ پر چوٹ کھا بیٹھے، البتہ ان کی تکلیف زیادہ بڑی نہیں اور پلیئنگ الیون میں شامل ہونے کا امکان بدستور موجود ہے۔ توفیق کی انجری سے ناصر جمشید کا ڈیبیو یقینی ہوچکا، وہ میچ کے آغاز سے قبل کسی سینئر پلیئر کے ہاتھوں سے گرین کیپ حاصل کریں گے، طویل القامت فاسٹ بولر محمد عرفان کا ڈیبیو بھی متوقع ہے مگر انھیں اس کے لیے ٹیم کو چند روز قبل جوائن کرنے والے تنویر احمد کا مقابلہ ہوگا۔

پریس کانفرنس کے دوران جب مصباح سے عرفان کو کھلانے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انھوں نے واضح جواب دینے کے بجائے صرف اتنا کہا کہ ہمارے پاس اور بھی سرپرائز موجود ہیں۔ اس سیریز میں پاکستان کی جانب سے پروٹیز کو حیران کرنے کے امکان کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ بیٹسمینوں کو خاص طور پر سنبھل کر کھیلنا ہوگا، ان کی جانب سے اسکور بورڈ پر اچھا مجموعہ بولنگ اٹیک کو حریف سائیڈ کا کھل کر شکار کھیلنے کا موقع فراہم کرسکتا ہے۔ مصباح الحق نے تسلیم کیا کہ یہ سیریز ان کی کپتانی کا سب سے بڑا چیلنج ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ اسی سے یہ بھی ثابت ہوجائے گا کہ ہم نے اپنا کھیل کتنا بہتر بنایا ہے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے بولنگ کمبی نیشن پر صلاح مشوروں کا سلسلہ جاری ہے، آل پیس اٹیک کا فیصلہ الٹا بھی پڑسکتا ہے،اس لیے روبن پیٹرسن کو کھلانے کا امکان زیادہ ہے، اس وقت مقامی شائقین کی توجہ اپنے کپتان گریم اسمتھ پر مرکوز ہیں جو بطور کپتان ٹیسٹ میچز کی سنچری مکمل کرنے والے پہلے کھلاڑی بننے والے ہیں، جمعے کو دوران میچ ان کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا جائے گا، ٹرافی کی رونمائی سے قبل ان سے زیادہ تر سوالات کپتانی کے حوالے سے ہی کیے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں