سپر لیگ 50 غیر ملکی کرکٹرز نے معاہدوں پر دستخط کردیے
طریقہ کار کے مطابق اپنے کرکٹ بورڈز سے این او سی حاصل کرینگے، سلمان
پاکستان سپر لیگ کے منیجنگ ڈائریکٹر سلمان سرور بٹ نے دعوی کیاکہ 50 غیر ملکی کرکٹرز نے ایونٹ میں شرکت کیلیے معاہدوں پر دستخط کردیئے۔
پلیئرز اب طریقہ کار کے مطابق اپنے اپنے کرکٹ بورڈز سے این او سی حاصل کرینگے، انھوں نے کہا کہ پی سی بی مختلف ممالک کی کرکٹ باڈیز کے ساتھ رابطے میں ہے اور دیگر مراحل بھی جلد مکمل کر لیے جائینگے۔ تفصیلات کے مطابق فیکا سمیت مختلف کرکٹ کھیلنے والے ملکوں کی تنظیمیں مسلسل اپنے کھلاڑیوں کو پاکستان جانے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
دوسری طرف منیجنگ ڈائریکٹر سلمان سرور بٹ کا یہ دعوی سامنے آیا کہ مختلف ملکوں کی 50 کرکٹرز نے ایونٹ میں شرکت کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے معاہدوں پر دستخط کرکے اپنے بورڈز کو این او سی کیلیے بھی درخواست دیدی ہے، مزید کئی اور پلیئرز بھی جلد ہی معاملات آگے بڑھائیں گے، انھوں نے کہا کہ این او سی کیلیے متعلقہ بورڈز کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
امید ہے کہ باقی مراحل بھی جلد مکمل ہو جائیں گے۔ سلمان سرور نے کہا کہ کھلاڑیوں کا اظہار دلچسپی ظاہر کرتا ہے کہ انعقاد کے مقام سے قطع نظر پی ایس ایل کرکٹ اور مالی فوائد دونوں لحاظ سے کشش کی حامل ہے ، انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو روکے جانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ منفی مفروضوں کو غلط ثابت کرنا آسان نہیں ہوگا لیکن سخت کوشش کرکے ایک شاندار ایونٹ کے انعقاد سے تاثر بہتر بنانے میں کامیابی کیلیے پُر عزم ہیں، مقابلوں میں شریک ہر کھلاڑی،آفیشل اور تماشائیوں کی سیکیورٹی اولین ترجیح ہے، یہ ایک ایسی ذمہ داری ہے جسے کوئی بھی معمولی خیال کرنے کی غلطی نہیں کرسکتا۔
پلیئرز اب طریقہ کار کے مطابق اپنے اپنے کرکٹ بورڈز سے این او سی حاصل کرینگے، انھوں نے کہا کہ پی سی بی مختلف ممالک کی کرکٹ باڈیز کے ساتھ رابطے میں ہے اور دیگر مراحل بھی جلد مکمل کر لیے جائینگے۔ تفصیلات کے مطابق فیکا سمیت مختلف کرکٹ کھیلنے والے ملکوں کی تنظیمیں مسلسل اپنے کھلاڑیوں کو پاکستان جانے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
دوسری طرف منیجنگ ڈائریکٹر سلمان سرور بٹ کا یہ دعوی سامنے آیا کہ مختلف ملکوں کی 50 کرکٹرز نے ایونٹ میں شرکت کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے معاہدوں پر دستخط کرکے اپنے بورڈز کو این او سی کیلیے بھی درخواست دیدی ہے، مزید کئی اور پلیئرز بھی جلد ہی معاملات آگے بڑھائیں گے، انھوں نے کہا کہ این او سی کیلیے متعلقہ بورڈز کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
امید ہے کہ باقی مراحل بھی جلد مکمل ہو جائیں گے۔ سلمان سرور نے کہا کہ کھلاڑیوں کا اظہار دلچسپی ظاہر کرتا ہے کہ انعقاد کے مقام سے قطع نظر پی ایس ایل کرکٹ اور مالی فوائد دونوں لحاظ سے کشش کی حامل ہے ، انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو روکے جانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ منفی مفروضوں کو غلط ثابت کرنا آسان نہیں ہوگا لیکن سخت کوشش کرکے ایک شاندار ایونٹ کے انعقاد سے تاثر بہتر بنانے میں کامیابی کیلیے پُر عزم ہیں، مقابلوں میں شریک ہر کھلاڑی،آفیشل اور تماشائیوں کی سیکیورٹی اولین ترجیح ہے، یہ ایک ایسی ذمہ داری ہے جسے کوئی بھی معمولی خیال کرنے کی غلطی نہیں کرسکتا۔