سعودی کوسٹ گارڈز پر ایرانی ماہی گیر کو ہلاک کرنے کا الزام
ماہی گیروں کی دوکشتیاں خلیج فارس میں موجود تھیں جن پر سعودی کوسٹ گارڈز نے فائرنگ کی،ایران کا دعویٰ
KARACHI:
ایران نے سعودی عرب پر الزام عائد کیا ہے کہ اس کے کوسٹ گارڈز نے مبینہ طور پر سعودی سمندری حدود میں داخل ہونے والے ایرانی ماہی گیروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک ماہی گیر ہلاک ہوگیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ماہی گیروں کی دو کشتیاں خلیج فارس میں شکار کے لیے موجود تھیں اور تیز لہروں کی وجہ سے وہ بھٹک کر سعودی سمندری حدود میں داخل ہوگئیں۔
ایرانی وزارت داخلہ میں سربراہ برائے سرحدی امور ماجد آغا بابائی کے مطابق سعودی کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ کشتیاں سعودی حدود میں موجود تھیں جس کی وجہ سے انہوں نے فائرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ابھی واضح نہیں کہ آیا کشتیاں سعودی حدود میں تھیں یا نہیں جب کہ اس سلسلے میں مزید معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔
ماجد آغا بابائی نے مزید کہا کہ اگر کشتیاں سعودی پانیوں میں داخل ہوبھی گئیں تھیں تو بھی سعودی کوسٹ گارڈز کو ان پر فائرنگ کرنے کا اختیار حاصل نہیں تھا۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بھی واقعے کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کافی عرصے سے مختلف معاملات پر کشیدگی چلی آرہی ہے جب کہ رواں ماہ ایرانی پارلیمنٹ اور آیت اللہ خمینی کے مزار پر ہونے والے حملے کا الزام بھی ایرانی پاسداران انقلاب اور انٹیلی جنس منسٹر محمود علوی نے سعودی عرب پر عائد کیا تھا جس میں 17 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ایران نے سعودی عرب پر الزام عائد کیا ہے کہ اس کے کوسٹ گارڈز نے مبینہ طور پر سعودی سمندری حدود میں داخل ہونے والے ایرانی ماہی گیروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک ماہی گیر ہلاک ہوگیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ماہی گیروں کی دو کشتیاں خلیج فارس میں شکار کے لیے موجود تھیں اور تیز لہروں کی وجہ سے وہ بھٹک کر سعودی سمندری حدود میں داخل ہوگئیں۔
ایرانی وزارت داخلہ میں سربراہ برائے سرحدی امور ماجد آغا بابائی کے مطابق سعودی کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ کشتیاں سعودی حدود میں موجود تھیں جس کی وجہ سے انہوں نے فائرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ابھی واضح نہیں کہ آیا کشتیاں سعودی حدود میں تھیں یا نہیں جب کہ اس سلسلے میں مزید معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔
ماجد آغا بابائی نے مزید کہا کہ اگر کشتیاں سعودی پانیوں میں داخل ہوبھی گئیں تھیں تو بھی سعودی کوسٹ گارڈز کو ان پر فائرنگ کرنے کا اختیار حاصل نہیں تھا۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بھی واقعے کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کافی عرصے سے مختلف معاملات پر کشیدگی چلی آرہی ہے جب کہ رواں ماہ ایرانی پارلیمنٹ اور آیت اللہ خمینی کے مزار پر ہونے والے حملے کا الزام بھی ایرانی پاسداران انقلاب اور انٹیلی جنس منسٹر محمود علوی نے سعودی عرب پر عائد کیا تھا جس میں 17 افراد ہلاک ہوئے تھے۔