11 ماہ میں تجارتی خسارہ ریکارڈ 30 ارب ڈالر ہو گیا

حکومت خسارہ میں چلنے والے اداروں سے جان چھڑائے، اکانومی واچ

90 کی دہائی کی نجکاری والی غلطیاں نہ دہرائی جائیں، ڈاکٹر مرتضیٰ۔ فوٹو: فائل

MADRID/PORTO:
پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ سال رواں کے ابتدائی 11 ماہ کا خسارہ30 ارب ڈالرکی ریکارڈ سطح تک پہنچ چکا ہے۔


ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ان اداروں کو فروخت کرنے سے بجٹ خسارہ کم ہوگا، سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا، سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا جبکہ اس کا مثبت اثر روپے کی قدر سمیت ہماری کمزورمعیشت کے تمام شعبوں پر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری معاشی اصلاحات کا لازمی جزو ہے مگر اس میں احتیاط کی ضرورت ہے۔ 90 کی دہائی کی نجکاری والی غلطیاں نہ دہرائی جائیں اور ادارے کا کنٹرول مکمل رقم وصول کرنے کے بعد ہی دیا جائے۔

صدر ڈاکٹر مرتضیٰ نے کہا کہ حکومت خسارہ کم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے جس کی ابتداء نقصان میں چلنے والے اداروںکی فروخت سے کی جائے۔ پاکستان اسٹیل ملز، پی آئی اے ، پاور کمپنیاں اور بہت سے دیگر ادارے سفید ہاتھی ہیں جن سے فوری طور پر جان چھڑائی جائے۔ ان اداروں کو فروخت کرنے سے حکومت کو نہ صرف اربوں روپے کی آمدنی ہوگی بلکہ سالانہ 500 ارب کے نقصان سے بچنا ممکن ہوگا۔
Load Next Story