پاکستانی تارکین وطن کا دامن بھی خوشیوں سے بھرگیا

حوصلہ افزائی کیلیے نعرے، ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے، سبزہلالی پرچم بھی لہراتے رہے


Numainda Khususi June 19, 2017
بھارتی شائقین چھٹی وکٹ گرنے کے بعد ہی میدان سے باہر جانا شروع ہوگئے۔ فوٹو: اے ایف پی

KARACHI: چیمپئنز ٹرافی فائنل نے پاکستانی تارکین وطن کا دامن بھی خوشیوں سے بھر دیا۔

لندن کا موسم سخت گرم تو اوول اسٹیڈیم میں موجود شائقین میں بھی بڑی گرمجوشی تھی،ایونٹ کے آغاز سے قبل ہی بلوشرٹس کے فیورٹ ہونے کی وجہ سے بھارتی تارکین وطن بڑی تعداد میں فائنل کے ٹکٹ حاصل کرچکے تھے، اسٹینڈز میں بلو رنگ چھایا ہوا تھا، پاکستانی شائقین ان کی نسبت زیادہ نہیں لیکن ان کا جوش اور جذبہ کم نہیں تھا، چند نوجوان نقش ونگار سے مزیئن روایتی بس میں سوار ہوکر اسٹیڈیم پہنچے، بیشتر گرین شرٹس پہن کر ہاتھوں میں پرچم تھامے اسٹیڈیم میں داخل ہوتے وقت پاکستان زندہ باد کے نعرے لگارہے تھے۔

یہ سلسلہ میچ شروع ہونے کے بعد بھی جاری رہا، ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے بھی دیکھنے میں آئے، کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلیے سبز پرچم بھی لہرائے جاتے رہے،میدان میں موجود بینرز میں سے چند پر لکھا تھا کہ 92 کے کارنرڈ ٹائیگرز کی طرح اس بار بھی پاکستان پھر جیتے گا، ہر اسٹروک پر تالیوں اور باجوں کی گونج سنائی دیتی، غبارے بھی فضا میں چھوڑے جاتے رہے۔

پاکستانی اوپنرز فخرزمان اور اظہرعلی کے چوکوں،چھکوں پر بھارتی شائقین کو سانپ سونگھ جاتا، بھارتی بیٹنگ کی باری آئی تو وکٹیں پتوں کی طرح بکھرنا شروع ہوگئیں،بلو شرٹس میں ملبوس پرستاروں کی منہ لٹک گئے، چھٹی وکٹ گرنے کے بعد تو اسٹیڈیم سے رخصت ہونا شروع ہوگئے،اس وقت اسٹینڈز پر سبز رنگ چھا گیا، گرین شرٹس کی فتح کا مشن مکمل ہونے کے بعد پاکستانی تارکین وطن کافی دیر تک اسٹیڈیم میں بعد ازاں اطراف کی سڑکوں پر بھی جشن مناتے نظر آئے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں