سیاسی و مذہبی مخالفین لینڈ مافیا بدامنی میں ملوث ہیں وزیر اعلیٰ
ضرورت ہوتوپولیس کی اضافی نفری اندرون سندھ سے بلائی جائے،رینجرزبھی تعاون کرے ،قائم علی شاہ
ISLAMABAD:
وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے کہاہے کہ سیاسی ومذہبی مخالفین اورلینڈ مافیا کے گروہ بدامنی میں ملوث ہیں،پولیس،رینجرزاورقانون نافذکرنیوالے ادارے دہشت گردی،ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری اوراغوابرائے تاوان کی وارداتوں کے خاتمے اورکنٹرول کیلیے جامع اورمربوط اقدامات کریں۔
متاثرہ علاقوں کوجرائم پیشہ عناصرودہشت گردوں سے پاک کرنے کیلیے فوری اورمؤثرکارروائی کی جائے،امن امان کے سلسلے میںکوئی غفلت یاکوتاہی قابل قبول نہیں،اگرپولیس کی اضافی نفری کی ضرورت ہے تواندرون سندھ کے مختلف اضلاع سے پولیس نفری بلاکرفوری کارروائی کی جائے،رینجرزبھی پولیس سے تعاون کرے۔یہ بات انھوں نے وزیراعلیٰ ہائوس میں امن وامان کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اجلاس میں صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن ، چیف سیکریٹری سندھ راجا محمد عباس ، آئی جی پولیس سندھ فیاض احمد لغاری ، ڈپٹی ڈی جی رینجرز برگیڈیئرمحمد رفیق خان ، اے آئی جی پولیس کراچی اقبال محمود ، پراسیکیوٹرجنرل شہادت اعوان ، ایڈیشنل آئی جیز (سی آئی ڈی اور اسپیشل) جنوبی ، شرقی و مغربی ڈی آئی جیز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔
قائم علی شاہ نے کہا کہ پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے یہ ٹاسک ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں کو دہشت گردوں ،بھتہ خوروں ، مجرموں سے پاک کرائیں ، کیونکہ یہ عناصر ایک جانب تو حکومت کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں تو دوسری جانب عام انتخابات کا التوا چاہتے ہوںگے جبکہ عام انتخابات ملک کے وسیع تر مفاد میں ہیں اور آئین کے تحت شیڈول کے مطابق ہوںگے۔
دریں اثناوزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے گورنرہائوس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادسے ملاقات کی۔ دونوں رہنمائوں نے صوبے میں جاری سیاسی صورتحال، ترقیاتی کاموں اور امن و امان پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔علاوہ ازیں دنیا کے 17 مختلف ممالک کے ڈپلومیٹس کے وفدنے بھی وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ان کا خیرمقدم کیا اور سندھ کے تاریخی ، سماجی و ثقافتی پس منظر سے ان کو آگاہ کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے کہاہے کہ سیاسی ومذہبی مخالفین اورلینڈ مافیا کے گروہ بدامنی میں ملوث ہیں،پولیس،رینجرزاورقانون نافذکرنیوالے ادارے دہشت گردی،ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری اوراغوابرائے تاوان کی وارداتوں کے خاتمے اورکنٹرول کیلیے جامع اورمربوط اقدامات کریں۔
متاثرہ علاقوں کوجرائم پیشہ عناصرودہشت گردوں سے پاک کرنے کیلیے فوری اورمؤثرکارروائی کی جائے،امن امان کے سلسلے میںکوئی غفلت یاکوتاہی قابل قبول نہیں،اگرپولیس کی اضافی نفری کی ضرورت ہے تواندرون سندھ کے مختلف اضلاع سے پولیس نفری بلاکرفوری کارروائی کی جائے،رینجرزبھی پولیس سے تعاون کرے۔یہ بات انھوں نے وزیراعلیٰ ہائوس میں امن وامان کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اجلاس میں صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن ، چیف سیکریٹری سندھ راجا محمد عباس ، آئی جی پولیس سندھ فیاض احمد لغاری ، ڈپٹی ڈی جی رینجرز برگیڈیئرمحمد رفیق خان ، اے آئی جی پولیس کراچی اقبال محمود ، پراسیکیوٹرجنرل شہادت اعوان ، ایڈیشنل آئی جیز (سی آئی ڈی اور اسپیشل) جنوبی ، شرقی و مغربی ڈی آئی جیز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔
قائم علی شاہ نے کہا کہ پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے یہ ٹاسک ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں کو دہشت گردوں ،بھتہ خوروں ، مجرموں سے پاک کرائیں ، کیونکہ یہ عناصر ایک جانب تو حکومت کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں تو دوسری جانب عام انتخابات کا التوا چاہتے ہوںگے جبکہ عام انتخابات ملک کے وسیع تر مفاد میں ہیں اور آئین کے تحت شیڈول کے مطابق ہوںگے۔
دریں اثناوزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے گورنرہائوس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادسے ملاقات کی۔ دونوں رہنمائوں نے صوبے میں جاری سیاسی صورتحال، ترقیاتی کاموں اور امن و امان پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔علاوہ ازیں دنیا کے 17 مختلف ممالک کے ڈپلومیٹس کے وفدنے بھی وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ان کا خیرمقدم کیا اور سندھ کے تاریخی ، سماجی و ثقافتی پس منظر سے ان کو آگاہ کیا۔