عدالتی فیصلوں پرعمل نہ ہوناہٹ دھرمی ہےخرم دستگیر

چیئر مین نیب نے صرف تحفظات کا اظہارکیا،شازیہ مری، پہلے مشاورت کی ہوگی،وسیم اختر

جوخط لکھا وہ تووکلاروزعدالتوں میں بولتے ہیں، جسٹس طارق محمود’ٹودی پوائنٹ‘ میں گفتگو، فوٹو: فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر نے کہا ہے کہ این آراو کا فیصلہ آنے کے بعد اداروں کا تصادم نہیں بلکہ کرپشن اور قانون کا تصادم ہورہا ہے۔

یوسف رضا گیلانی کا جانا اچھی بات نہیں تھی لیکن وہ سیاسی ہٹ دھرمی کی وجہ سے عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کراسکے اور ان کو جانا پڑا۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''ٹودی پوائنٹ'' میں اینکر پرسن شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ چیئرمین نیب کا خط،رینٹل پاور پروجیکٹ پر عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنا یہ سب سیاسی ہٹ دھرمی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں بنیادی فرق یہ ہے کہ ہم نے کبھی عدالتی حکم کو ماننے سے انکار نہیں کیا ۔

اسلام آباد میں ہونے والا احتجاج اور دھرنا سپریم کورٹ کے خلاف نہیں بلکہ اس اتھارٹی کے خلاف ہے جو سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد نہیں کرارہی ۔کراچی میں قانون اور مافیا اکانومی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہمیں سیاسی اختلافات کو بھلا کر کراچی کے حوالے سے مخلص ہوکر کام کرنا ہوگا۔پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ چیئر مین نیب نے اپنے خط میں صرف اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے انھوں نے بتایا ہے کہ ان کو اپنا کام کرنے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں ان کو میڈیا سے بھی شکوے ہیں ۔




آئین میں تمام اداروں کا رول درج ہے اگر تمام ادارے اپنے رول کے مطابق کام کریں تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔یوسف رضاگیلانی عدالتی حکم پر گئے کسی نے ایک کنکر بھی نہیں پھینکا ۔کراچی سارے پاکستان کیلیے اہم ہے اس پر سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے۔

ایم کیوایم کے رہنما وسیم اخترنے کہا کہ چیئرمین نیب نے خط لکھنے سے قبل کئی لوگوں سے مشاورت کی ہوگی یا یہ کہہ لیں کہ ہدایات لی ہوں گی۔میں نہیں سمجھتا کہ اس صورتحال کا الیکشن پر کوئی اثر پڑیگا۔جسٹس(ر)طارق محمود نے کہا کہ چیئرمین نیب نے جو کچھ خط میں لکھا ہے وہ عدالتوں میں روز وکلابولتے ہیں کہ فاضل عدالت کو یہ زیب نہیں دیتا یا فلاں بات عدالت کے لیے مناسب نہیں لیکن انھوں نے جو طریقہ اختیار کیا وہ ان کی اپنی سوچ کا عکاس ہے۔
Load Next Story