وائٹ اسپرٹ کے نام پر مٹی کے تیل کی اسمگلنگ بے نقاب

کسٹمزکی انٹیلی جنس اسلام آبادکی اطلاع پر کارروائی، 36 کروڑ کے کنسائنمنٹس ضبط


Business Reporter June 20, 2017
3 درآمدی کمپنیاں ملوث نکلیں، مقدمات درج، ملزمان کو پکڑنے کے لیے ٹیمیں تشکیل۔ فوٹو: فائل

KARACHI: پاکستان کسٹمز نے وائٹ اسپرٹ کی آڑ میں مٹی کا تیل اسمگل کرنے کا کیس بے نقاب کرتے ہوئے 36 کروڑ روپے مالیت کے کمنسائمنٹس ضبط کرلیے۔

ڈائریکٹرجنرل انٹیلیجنس اینڈ انویسٹی گیشن اسلام آباد نے اطلاع دی تھی کہ گزشتہ دو سال سے تین مختلف درآمدکنندگان جن میں ایس ایم ڈی سنز پرائیویٹ لمیٹڈ کراچی، ایم اے کارپوریشن لاہور اور پاورانڈسٹریز کراچی شامل ہیں گزشتہ دو سال سے وائٹ اسپرٹ کی آڑ میں کیروسین آئل کی وسیع پیمانے پر اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔

اس اطلاع پر ڈائریکٹرانٹیلیجنس اینڈ انویسٹی گیشن کسٹمز انفورسمنٹ کراچی ثمینہ تسلیم زہرہ نے ایڈیشنل ڈائریکٹر سیدعلی زمان گردیزی اور ڈپٹی ڈائریکٹر کو اس ضمن میں تحقیقات کی ذمہ داری سونپی جسکے بعد ٹیم کی جانب سے معاملے کی تفصیلی چھان بین کی گئی تو مزکورہ اطلاع درست پائی گئی جسکے نتیجے میں 36 کروڑ روپے مالیت کے کنسائمنٹس پکڑلیے گئے اور نمونے حاصل کرکے ہائیڈروکاربن انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان کوٹیسٹنگ کے لیے بھیجے گئے جس پر انسٹی ٹیوٹ نے تصدیق کی کہ مزکورہ نمونے وائٹ اسپرٹ کے بجائے مٹی کے تیل کے ہیں۔

پاکستان کسٹمز نے اس ضمن میں مقدمات درج کرلیے ہیں،ٹیمیں تشکیل دے کر ملزمان کو گرفتارکرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں