تیمورپٹودی ہے یاکپور کرینہ پریشانی کا شکار

سیف کا خیال ہے کہ تیمور ان کے جیسا ہے جبکہ میرا ماننا ہے کہ وہ بالکل کپور خاندان پر گیا ہے، کرینہ کپور


ویب ڈیسک June 20, 2017
تیمورکی آنکھیں میرے دادا راج کپوراور بہن کرشمہ کپورجیسی ہیں،کرینہ؛فائل فوٹو

بالی ووڈ کی بیگم کرینہ کپور اور ان کے شوہر سیف علی خان کو اس پریشانی نے گھیرا ہوا ہے کہ ان کا بیٹا''پٹودی ہے یا کپور''۔

بالی ووڈ کی نوابی جوڑی سیف اورکرینہ کے گھر گزشتہ برس 20 دسمبرکوتیمورکی ولادت ہوئی، پیدائش کے ساتھ ہی تیموراپنے نام اورخوبصورتی کو لے کرمیڈیا سمیت تمام لوگوں کی توجہ کا مرکزبن گیا جہاں اس کی بے پناہ خوبصورتی کے چرچے جاری تھے وہیں ٹویٹرپراس کے نام کو لے کرنئی بحث کا آغازہوگیا، صارفین نے سیف، کرینہ کو اپنے بیٹے کا نام تیمورعلی خان پٹودی رکھنے پرکڑی تنقید کا نشانہ بنایا لیکن تیمور صرف میڈ یااورلوگوں کے درمیان ہی زیربحث نہیں رہا بلکہ اس کے والدین بھی اپنے بیٹے کو لے کر تقریباً روزانہ بحث کرتے ہیں کہ ان کا بیٹا پٹودی ہے یا کپور۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: کرینہ کپور کا بیٹے کے نام کو متنازعہ بنانے پر حیرانی کا اظہار

بھارتی میڈیا کے مطابق جب سے تیموراس دنیا میں آیا ہے اس وقت سے یہ بحث جاری ہے کہ وہ کس کے جیسا ہے، کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ تیمور اپنی والدہ کرینہ پر گیا ہے جبکہ کچھ کا ماننا ہے کہ تیمور اپنے والد کی طرح ''نوابی'' ہے، تاہم اس بارے میں خود تیمور کی والدہ کرینہ کپور خان کا کہنا ہے کہ تیمور میں ہر گزرتے دن کے ساتھ تبدیلیاں آرہی ہیں، ایک انٹرویو کے دوران کرینہ نے اپنے بیٹے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے اورسیف کے درمیان اکثر تیمور کو لے کر یہ دلچسپ بحث ہوجاتی ہے کہ ہمارا بیٹا کس پر گیا ہے، سیف کا خیال ہے کہ تیمور پٹودی خاندان یعنی ان کے جیسا ہے جبکہ میرا ماننا ہے کہ وہ بالکل کپور خاندان پر گیا ہے کیونکہ تیمورکی ہلکی نیلی آنکھیں میرے دادا راج کپور اور بہن کرشمہ کپورجیسی ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: تیمورکومیڈیا کے سامنے لانے کا آئیڈیا کس کا تھا؟

فی الحال یہ بحث ہم سیف، کرینہ پرہی چھوڑتے ہیں کہ ان کا بیٹا کس پرگیا ہے اورکس پرنہیں لیکن یہ حیقیت ہے کہ تیمورکو دنیا میں آئے تقریباً 5 ماہ ہوگئے ہیں اورمیڈیا سمیت تمام لوگ ابھی تک تیمور کے سحرسے نکل نہیں پائے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔