آئی سی سی نے 2021 میں چیمپئنز ٹرافی بھارت میں نہ کرانے کا عندیہ دیدیا

آئی سی سی نے عندیہ دیا ہے کہ 2021 میں بھارت میں شیڈول چیمپیئنز ٹرافی ٹورنامنٹ منسوخ کیا جاسکتا ہے۔

آئی سی سی نے عندیہ دیا ہے کہ 2021 میں بھارت میں شیڈول چیمپیئنز ٹرافی ٹورنامنٹ منسوخ کیا جاسکتا ہے۔—فوٹو:فائل

ISLAMABAD:
چیمپیئنز ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان کے ہاتھوں تاریخی شکست کے بعد بھارت کے لیے خطرے کی ایک اور تلوار لٹکنے لگی کیوں کہ آئی سی سی نے عندیہ دے دیا ہے کہ 2021 میں چیمپیئنز ٹرافی جسے بھارت میں ہونا تھا شائد اب اس کا انعقاد نہ ہو۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ہر دو سال بعد انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ممکن ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کو ختم کردیا جائے۔

آئی سی سی کے بعض ماہرین کا یہ بھی خیال ہے کہ 8 ٹیموں پر مشتمل چیمپیئنز ٹرافی ٹورنامنٹ آئی سی سی کے 50 اوور کے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ سے بہت زیادہ مماثلت رکھتا ہے کیوں کہ آئی سی سی نے ورلڈ کپ کو 10 ٹیموں کی شرکت تک محدود کردیا ہے اور 2019 میں انگلینڈ میں ہونے والے میگا ایونٹ میں 10 ٹاپ ٹیمیں ہی حصہ لیں گی۔

لندن میں منعقد ہونے والے آئی سی سی کے سالانہ کانفرنس سے قبل بذریعہ ٹیلی فون صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی کو جاری رکھنے کی اب کوئی وجہ نظر نہیں آتی، مستقبل میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد 20 تک بڑھ سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئی سی سی کی کوشش ہے کہ وہ اپنے ہر عالمی مقابلے کو ایک دوسرے سے جدا بنائے تاکہ ہر ایونٹ اپنی الگ پہچان قائم کرسکے اور جب بھی اس کا انعقاد ہو تو شائقین کی اس میں بھرپور دلچسپی ہو۔


رچرڈسن نے کہا کہ فی الحال شیڈول کے حساب سے 2021 میں چیمپیئنز ٹرافی کا انعقاد بھارت میں ہی ہونا طے ہے تاہم اس بات پر غور کیا جارہا ہے کہ چار سال کے دوران دو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کرائے جائیں لہٰذا ایسی صورت میں چیمپیئنز ٹرافی کی جگہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی لے لے گی۔

ڈیوڈ رچرڈسن نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کسی بھی دوسرے کرکٹ ایونٹ کے مقابلے میں سب سے زیادہ دلچسپ ہوتا ہے اور لوگوں کی توجہ اس فارمیٹ میں زیادہ ہوتی ہے، اس سے ٹیلی ویژن کمپنیوں کے لیے بھی منافع بنتا ہے تاہم آئی سی سی کے نقطہ نظر سے یہ ایونٹ اس لیے زیادہ اہم ہے کیوں کہ اس میں زیادہ سے زیادہ ٹیموں کو موقع دیا جاسکتا ہے۔

سابق جنوبی افریقی وکٹ کیپر ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا کہ مستقبل میں 16 یا 20 ٹیموں پر مشتمل ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کرانے پر غور کیا جارہا ہے، 50 اوور ورلڈ کپ کو 10 ٹیموں تک محدود رکھنے کا مقصد ٹیموں کے درمیان سخت مقابلے کو یقینی بنانا اور ایونٹ کے مجموعی معیار کو بلند کرنا ہے لہٰذا یہ ضروری نہیں کہ 50 اوور کے دو ٹورنامنٹس کے ساتھ ہی چلا جائے۔

انگلینڈ میں رواں ہفتے ہونے والے آئی سی سی کے سالانہ اجلاس میں آئرلینڈ اور افغانستان کو ٹیسٹ اسٹیٹس دینے یا نہ دینے کا بھی فیصلہ کیا جائے گا جس کا اعلان جمعرات تک متوقع ہے۔
Load Next Story