دنیا میں ملک کا نام روشن کرنے کیلیے خود فلمیں اورڈرامے پروڈیوس کرونگی میگھا

نیا ٹیلنٹ تلاش کرنے کے لیے دس رکنی ٹیم تشکیل دیدی ، جو نئے فنکاروں، رائٹرزاور ڈائریکٹرز کے آڈیشن لے گی


Qaiser Iftikhar June 21, 2017
نیا خون ہی لالی ووڈ کو انٹرنیشنل مارکیٹ تک لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے ،اداکاری سے کنارہ کشی کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا فوٹو : ایکسپریس

فلم اسٹارمیگھا نے عیدالفطر کے بعد پروڈکشن کے میدان میں قدم رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔ انھوں نے اداکاری کے ساتھ ساتھ فلمیں اورڈرامہ سیریل پروڈیوس کرنے کے لیے اپنی ایک ٹیم تشکیل دیدی ہے، جو اس سلسہ میں ان کی مشاورت کے ساتھ جلد ہی نئے پروجیکٹس پرکام شروع کرے گی۔

میگھا نے '' ایکسپریس '' سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس جوپہچان اورنام مقام ہے، وہ سب شوبز کی بدولت ہے۔ میں نے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد جب اس شعبے میں قدم رکھا توکبھی نہیں سوچا تھا کہ ایک دن ایسا بھی آئے گا کہ یہ فن میری شناخت بنے گا۔ ملک اوربیرون ممالک بسنے والے لوگوں کے پیارنے مجھے مزید بہترکام کرنے کا حوصلہ دیا اوریہ سلسلہ جاری ہے۔ اسی لیے میں نے شوبز کی دنیا میں پاکستان کا نام بین الاقوامی مارکیٹ تک لیجانے کے لیے اب خود پروڈکشن کے میدان میں اترنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اس حوالے سے میں نے ایک دس رکنی ٹیم تشکیل دی ہے، جو پروڈکشن کے لیے بہت سے نئے فنکاروں، رائٹرزاور ڈائریکٹرز کے آڈیشن لیں گے۔

میرا مقصد اس شعبے میں باصلاحیت نوجوانوں کو بہترین کام کا موقع فراہم کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے، کمی ہے توبہترمواقع کی، جس کے لیے میں نے پہلا قدم آگے بڑھا دیا ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ میرے ادارے کے پلیٹ فارم سے سامنے آنے والا ٹیلنٹ بہت مختصرعرصہ میں پاکستانی فلم کو انٹرنیشنل مارکیٹ تک لے کرجائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں میگھا نے بتایا کہ پروڈکشن کے میدان میں آنے کا یہ قطعی مقصد نہیں ہے کہ میں اب ایکٹنگ نہیں کرونگی۔

اداکارہ نے کہا کہ میں نے جس طرح ماضی میں میرٹ پرکام کیا ہے اوراچھوتے کردار نبھائے ہیں،اسی طرح جب بھی فلم اورڈرامہ میں کوئی چیلنجنگ کردارمجھے ملے گا تومیں ضرور کام کرونگی۔ مگرمیں یہ نہیں چاہوں گی کہ اپنے پروڈکشن ہاؤس کے ہرپروجیکٹ میں مرکزی کردار کرتی نظر آؤں۔ ایسا کرنے والے فنکار ، مرکزی کردار توکرلیتے ہیں ، لیکن ان کی پسندیدگی عوام میں نہیں ہوپاتی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں