بین الوزارتی کمیٹی 6لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی حامی
برآمدپرسبسڈی نہ ٹائم فریم دیا جائے گا،وزیرتجارت خرم دستگیرکی زیرصدارت اجلاس
TEHRAN:
مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کی راہ ہموار کرنے کی راہ میں بڑی رکاوٹ دور ہوگئی، بین الوزارتی کمیٹی نے مزید 6لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی حمایت کردی جس سے مارکیٹ میں چینی مہنگی ہونے کا خدشہ پیدا ہو جائے گا۔
بین الوزارتی کمیٹی کا اجلاس وزیر تجارت خرم دستگیر کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے با اثر شوگر ملز مالکان کو مزید6 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی حمایت کردی ہے تاہم چینی کی برآمد پر کسی قسم کی کوئی سبسڈی نہ دینے کی تجویز دی ہے، اسی طرح چینی کی برآمد کے لیے کوئی ٹائم فریم بھی مقرر نہیں کیا گیا اور جب تک چاہیں شو گر ملز مالکان کو چینی برآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔ ذرائع کے مطابق مزید 6 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمد کے لیے سمری منظوری کے لیے وزیر خزانہ اسحق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایاکہ بین الوزارتی کمیٹی کے اجلاس میں شوگر ملز مالکان نے 12 لاکھ میٹرک چینی برآمد کرنے کا مطالبہ کیا تاہم کمیٹی نے 6لاکھ میٹرک ٹن برآمد کرنے کی حمایت کی اور فیصلہ کیا گیا کہ جب مجوزہ 6لاکھ میٹر ک ٹن میں سے ساڑھے 4 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد ہوجائے تو اس وقت صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی کو شوگر ملزمالکان نے بتایا کہ اس سال ملک میں چینی کی پیداوار 74لاکھ میٹرک ٹن اور کھپت 51لاکھ میٹرک ٹن ہوگی اور 9لاکھ میٹرک ٹن چینی گزشتہ سال کی پڑی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی گزشتہ 6 ماہ کے دوران با اثر شو گر ملز مالکان کو پہلے ہی 4 لاکھ 25ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دے چکی ہے جس میں 3لاکھ 93ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد بھی کی جاچکی ہے اور25ہزار میٹرک چینی کی برآمد باقی ہے۔
مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کی راہ ہموار کرنے کی راہ میں بڑی رکاوٹ دور ہوگئی، بین الوزارتی کمیٹی نے مزید 6لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی حمایت کردی جس سے مارکیٹ میں چینی مہنگی ہونے کا خدشہ پیدا ہو جائے گا۔
بین الوزارتی کمیٹی کا اجلاس وزیر تجارت خرم دستگیر کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے با اثر شوگر ملز مالکان کو مزید6 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی حمایت کردی ہے تاہم چینی کی برآمد پر کسی قسم کی کوئی سبسڈی نہ دینے کی تجویز دی ہے، اسی طرح چینی کی برآمد کے لیے کوئی ٹائم فریم بھی مقرر نہیں کیا گیا اور جب تک چاہیں شو گر ملز مالکان کو چینی برآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔ ذرائع کے مطابق مزید 6 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمد کے لیے سمری منظوری کے لیے وزیر خزانہ اسحق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایاکہ بین الوزارتی کمیٹی کے اجلاس میں شوگر ملز مالکان نے 12 لاکھ میٹرک چینی برآمد کرنے کا مطالبہ کیا تاہم کمیٹی نے 6لاکھ میٹرک ٹن برآمد کرنے کی حمایت کی اور فیصلہ کیا گیا کہ جب مجوزہ 6لاکھ میٹر ک ٹن میں سے ساڑھے 4 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد ہوجائے تو اس وقت صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی کو شوگر ملزمالکان نے بتایا کہ اس سال ملک میں چینی کی پیداوار 74لاکھ میٹرک ٹن اور کھپت 51لاکھ میٹرک ٹن ہوگی اور 9لاکھ میٹرک ٹن چینی گزشتہ سال کی پڑی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی گزشتہ 6 ماہ کے دوران با اثر شو گر ملز مالکان کو پہلے ہی 4 لاکھ 25ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دے چکی ہے جس میں 3لاکھ 93ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد بھی کی جاچکی ہے اور25ہزار میٹرک چینی کی برآمد باقی ہے۔