
بنگلہ دیش کے محکمہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ریاض احمد نے بتایا کہ ہلاکتیں ملک کے مختلف علاقوں میں ہوئیں، ہلاک ہونے والوں میں ایک جوڑا اور ان کی نوجوان بیٹی بھی شامل ہے جو مونگ پھلی کے کھیت میں کام کر رہے تھے کہ اس دوران ان پر آسمانی بجلی گرگئی، خیال رہے کہ ہر سال بنگلہ دیش میں سیکڑوں افراد آسمانی بجلی کی زد میں آکر ہلاک ہوجاتے ہیں جبکہ ماہرین کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی اس مسئلے میں اضافے کا باعث ہے۔
اس کے علاوہ ماہرین نے جنگلات کی کٹائی اور اونچے درخت جیسا کہ کھجور کے درخت کی کمی کو ذمے دار ٹھہرایا جو آسانی سے بجلی سے بچائو کیلیے استعمال ہو سکتے ہیں، ماہرین کا کہنا تھا کہ متعدد ہلاکتیں رپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے اصل ہلاکتوں کے اعدا و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔