سابق پاکستانی کوچ بھی بھارتی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کے امیدوار

انیل کمبلے کے مستعفی ہونے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کو نئے کوچ کے لیے 5 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔


ویب ڈیسک June 21, 2017
انیل کمبلے بھارتی کپتان ویرات کوہلی کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے مستعفی ہوئے — فوٹو : فائل

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کے ہاتھوں عبرتناک شکست کے بعد بھارتی ٹیم کے کوچ انیل کمبلے اور کپتان ویرات کوہلی کے درمیان اختلافات کی خبریں منظر عام پر آگئی تھیں جس کے بعد انیل کمبلے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کے لیے 5 درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور جن کوچز نے درخواستیں دی ہیں ان میں سابق بھارتی بیٹسمین وریندر سہواگ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کو 1999 کے ورلڈ کپ کے فائنل تک پہنچانے والے رچرڈ پائی بس بھی شامل ہیں۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کی چیف ایڈوائرزی کمیٹی جس میں سچن ٹنڈولکر، ساروو گنگولی اور وی وی ایکس لکمشن شامل ہیں ان درخواستوں میں سے بہترین امیدوار کو شارٹ لسٹ کریں گے جس کے بعد حتمی فیصلہ بورڈ کرے گا۔

بی سی سی آئی نے انیل کمبلے کے عہدے کی معیاد ختم ہونے سے قبل ہی نئے کوچ کے لیے درخواستیں طلب کی تھیں جس کے جواب میں وریندر سہواگ، ٹام موڈی، لال چند راجپوت، رچرڈ پائی بس اور دودا گنیش نے درخواستیں جمع کرائی تھیں۔ ان میں سے لال چند راجپوت اور دودا گنیش عالمی شہرت نہیں رکھتے البتہ سہواگ، رچرڈ پائی بس اور ٹام موڈی میں سے کسی ایک کا انتخاب ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ وریندر سہواگ اس وقت آئی پی ایل فرنچائز کنگز الیون پنجاب کے مینٹور اور ٹیم ڈائریکٹر ہیں۔ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے ٹم موڈی اس وقت آئی پی ایل فرنچائز سن رائزرز حیدرآباد کے کوچنگ کررہے ہیں جب کہ ماضی میں وہ سری لنکن کرکٹ ٹیم کے کوچ رہ چکے ہیں۔

سابق بھارتی کرکٹر لال چند راجپوت اس وقت افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ ہیں اور جب 2007 میں بھارت نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیتا تھا تو وہ ٹیم منیجر کے عہدے پر فائز تھے۔ اس کے علاوہ سابق پاکستانی کوچ رچرڈ پائی بس بھی بھارتی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کے امیدوار ہیں اور ماضی میں بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے ساتھ بھی کام کرچکے ہیں۔

رچرڈ پائی بس اس وقت ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ میں ڈائریکٹر آف کرکٹ کے عہدے پر فائر ہیں اور انہوں نے یہ عہدہ اکتوبر 2013 میں حاصل کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں