لیڈی ڈیانا کی موت حادثہ نہیں قتل تھی برطانوی ایجنٹ کا اعتراف
شہزادی ڈیانا 1997ء میں اپنے دوست دودی الفائد کے ہمراہ ایک پراسرار کار حادثے میں ہلاک ہوگئی تھیں
برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی فائیو کے ایجنٹ جان ہاپکنس نے لیڈی ڈیانا کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق لندن کے ایک اسپتال میں بستر مرگ پر پڑے 80 سالہ ایجنٹ جان ہاپکنس نے بتایا کہ وہ 1973ء سے 1999ء تک ایم آئی فائیو میں کام کرتا رہا جس کے دوران اس نے شہزادی ڈیانا سمیت 23 افراد کو قتل کیا۔
لاکھوں دلوں کی دھڑکن برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا فلاحی خدمات کے لیے مشہور تھیں اور 31 اگست 1997ء کے روز پیرس میں اپنے دوست دودی الفائد کے ہمراہ ایک پراسرار کار حادثے میں ہلاک ہوگئی تھیں۔
ان کی موت کے بعد قیاس آرائیاں ہوئیں کہ ان کے برطانوی شاہی خاندان کے ساتھ اختلافات تھے اور انہیں قتل کیا گیا ہے، تاہم اس بات کا آج تک کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔ لیکن اب بستر مرگ پر پڑے سابق برطانوی جاسوس نے لیڈی ڈیانا کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔
جان ہاپکنس نے بتایا کہ اسے کہا گیا تھا کہ لیڈی ڈیانا کو شاہی خاندان کے ایسے راز پتہ چل گئے جنھیں وہ عوام کے سامنے لانے کا پروگرام بنا رہی تھیں، جس کی وجہ سے انہیں قتل کرنا لازمی ہوگیا۔ جان ہاپکنس نے کہا کہ اسے حکم دیا گیا کہ ڈیانا کو ایسے قتل کرنا ہے کہ ان کی موت حادثہ لگے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق لندن کے ایک اسپتال میں بستر مرگ پر پڑے 80 سالہ ایجنٹ جان ہاپکنس نے بتایا کہ وہ 1973ء سے 1999ء تک ایم آئی فائیو میں کام کرتا رہا جس کے دوران اس نے شہزادی ڈیانا سمیت 23 افراد کو قتل کیا۔
لاکھوں دلوں کی دھڑکن برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا فلاحی خدمات کے لیے مشہور تھیں اور 31 اگست 1997ء کے روز پیرس میں اپنے دوست دودی الفائد کے ہمراہ ایک پراسرار کار حادثے میں ہلاک ہوگئی تھیں۔
ان کی موت کے بعد قیاس آرائیاں ہوئیں کہ ان کے برطانوی شاہی خاندان کے ساتھ اختلافات تھے اور انہیں قتل کیا گیا ہے، تاہم اس بات کا آج تک کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔ لیکن اب بستر مرگ پر پڑے سابق برطانوی جاسوس نے لیڈی ڈیانا کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔
جان ہاپکنس نے بتایا کہ اسے کہا گیا تھا کہ لیڈی ڈیانا کو شاہی خاندان کے ایسے راز پتہ چل گئے جنھیں وہ عوام کے سامنے لانے کا پروگرام بنا رہی تھیں، جس کی وجہ سے انہیں قتل کرنا لازمی ہوگیا۔ جان ہاپکنس نے کہا کہ اسے حکم دیا گیا کہ ڈیانا کو ایسے قتل کرنا ہے کہ ان کی موت حادثہ لگے۔