پولیس بھرتی سن کوٹے کے امیدواروں کی فائلیں سرد خانے کی نذر
میرٹ کی بنیاد پر ٹیسٹ پاس کرنے کے باوجود امیدوار دربدر ٹھوکریں کھانے پر مجبور.
سندھ پولیس میں سن کوٹے پر بھرتی کے خواہش مند امیدوار میرٹ کی بنیاد پر تمام ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد رشوت نہ دینے کے باعث در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے جبکہ فائلیں اعلیٰ حکام نے سرد خانے کی نذر کردیں۔
امیدواروں کا کہنا ہے کہ ان سے لاکھوں روپے طلب کیے جارہے ہیں جوکہ سراسر ناانصافی ہے ، امیدواروں نے آئی جی سندھ فیاض لغاری سے اپیل کی ہے کہ وہ صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور انھیں ملازمتیں فراہم کی جائیں ، تفصیلات کے مطابق پولیس نے رشوت ستانی کے معاملے میں اپنے ہی پیٹی بند بھائیوں کو بھی نہیں چھوڑا جس کی تازہ ترین مثال سن کوٹے پر بھرتی کے خواہش مند امیدواروں کو بھی در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کردیا ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ سندھ پولیس میں سن کوٹے پر بھرتی کے امیدواروں نے باضابطہ طریقے سے درخواستیں دیں جس کے بعد ان کے ٹیسٹ ہوئے جس میں وہ میرٹ کی بنیاد پر پاس بھی ہوگئے لیکن اب میڈیکل کی بنیاد پر ان کی فائلیں دبالی گئی ہیں،ذرائع نے بتایا کہ میڈیکل ٹیسٹ میں بھی امیدوار مکمل طور پر فٹ ہیں لیکن ان کے نتائج جاری نہیں کیے جارہے اور جب بھی وہ اس بارے میں معلوم کرنے کیلیے جاتے ہیں تو انھیں مختلف حیلوں بہانوں کے ذریعے واپس بھیج دیا جاتا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ ان سے مبینہ طور پر لاکھوں روپے رشوت طلب کی جارہی ہے اور رشوت نہ دینے پر ہی انھیں دفاتر کے چکر لگانے پر مجبور کیا جارہا ہے،اس سلسلے میں اعلیٰ افسران سے بھی متعدد مرتبہ شکایات کی گئیں لیکن انھوں نے بھی کوئی توجہ نہیں دی ، امیدواروں کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ سراسر ناانصافی ہورہی ہے،محکمے کے راشی افسران نے انھیں بھی نہیں چھوڑا۔
امیدواروں کا کہنا ہے کہ ان سے لاکھوں روپے طلب کیے جارہے ہیں جوکہ سراسر ناانصافی ہے ، امیدواروں نے آئی جی سندھ فیاض لغاری سے اپیل کی ہے کہ وہ صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور انھیں ملازمتیں فراہم کی جائیں ، تفصیلات کے مطابق پولیس نے رشوت ستانی کے معاملے میں اپنے ہی پیٹی بند بھائیوں کو بھی نہیں چھوڑا جس کی تازہ ترین مثال سن کوٹے پر بھرتی کے خواہش مند امیدواروں کو بھی در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کردیا ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ سندھ پولیس میں سن کوٹے پر بھرتی کے امیدواروں نے باضابطہ طریقے سے درخواستیں دیں جس کے بعد ان کے ٹیسٹ ہوئے جس میں وہ میرٹ کی بنیاد پر پاس بھی ہوگئے لیکن اب میڈیکل کی بنیاد پر ان کی فائلیں دبالی گئی ہیں،ذرائع نے بتایا کہ میڈیکل ٹیسٹ میں بھی امیدوار مکمل طور پر فٹ ہیں لیکن ان کے نتائج جاری نہیں کیے جارہے اور جب بھی وہ اس بارے میں معلوم کرنے کیلیے جاتے ہیں تو انھیں مختلف حیلوں بہانوں کے ذریعے واپس بھیج دیا جاتا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ ان سے مبینہ طور پر لاکھوں روپے رشوت طلب کی جارہی ہے اور رشوت نہ دینے پر ہی انھیں دفاتر کے چکر لگانے پر مجبور کیا جارہا ہے،اس سلسلے میں اعلیٰ افسران سے بھی متعدد مرتبہ شکایات کی گئیں لیکن انھوں نے بھی کوئی توجہ نہیں دی ، امیدواروں کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ سراسر ناانصافی ہورہی ہے،محکمے کے راشی افسران نے انھیں بھی نہیں چھوڑا۔