افغانستان میں ہونے والے کسی واقعہ کو بغیر تحقیق کے پاکستان سے جوڑنا تشویشناک ہے چوہدری نثار

عید سے دو روز قبل دہشت گرد کاروائیوں کا مقصد سیکیورٹی کے حوالے سے بے یقینی کی کیفیت پیدا کرنا ہے، وزیر داخلہ


ویب ڈیسک June 24, 2017
مذموم کاروائیوں کا جواب پر عزم طریقے اور مکمل طاقت سے دیا جائے گا، چوہدری نثار۔ فوٹو: فائل

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ہونے والے کسی بھی واقعہ کو بغیر تحقیقات کے پاکستان سے جوڑنا انتہائی تشویشناک ہے۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید، آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم اور پاک فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ، پارا چنار اور کراچی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور ان واقعات سے متعلق سامنے آنے والے شواہد کی تفصیلات حاصل کیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پارا چنار اور کوئٹہ میں دھماکوں میں 47 افراد شہید، 100 سے زائد زخمی

چوہدری نثار نے کہا کہ عید سے دو روز قبل دہشت گرد کاروائیوں کا مقصد سیکیورٹی کے حوالے سے بے یقینی کی کیفیت پیدا کرنا اور افراتفری پھیلا نا ہے، لیکن ایسی بزدلانہ کاروائیوں سے نہ تو قوم کا حوصلہ اور عزم متاثر ہو سکتا ہے اور نہ ہی دہشت گردوں کے خلاف ہماری کاوشیں کسی طور کم ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست پاکستان کی جانب سے ایسی مذموم کاروائیوں کا جواب پر عزم طریقے اور مکمل طاقت سے دیا جائے گا۔ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ افغانستان میں ہونے والے کسی بھی واقعے کو بغیر کسی تحقیقات کے پاکستان سے جوڑ دیا جاتا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: حالیہ دہشت گردی کے واقعات کا تعلق سرحد پار سے ہے، آئی ایس پی آر

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔