قطر نے عرب ممالک کے مطالبات کو نامعقول قرار دیکر مسترد کر دیا

طیب اردوان نے قطر سے ترک فوجی اڈہ ختم کرنے کے مطالبے کو ہتک آمیز قرار دیدیا


ویب ڈیسک June 25, 2017
چاروں ممالک کے مطالبات اس بات کا ثبوت ہیں کہ پابندیوں کا دہشت گردی کیخلاف جنگ سے کوئی تعلق نہیں، قطر۔ فوٹو: فائل

قطر نے سعودی عرب سمیت چار عرب ممالک کے 13 مطالبات کو نامعقول اور ناقابل عمل قرار دے کر مسترد کر دیا ہے جبکہ ترکی نے قطر میں قائم فوجی اڈہ بند کرنے کے مطالبے کو توہین آمیز قرار دے دیا۔

قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے قطری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان چاروں ممالک کے مطالبات اس بات کا ثبوت ہیں کہ پابندیوں کا دہشت گردی کے خلاف جنگ سے کوئی تعلق نہیں بلکہ اصل مقصد تو قطر کی خود مختاری کو محدود کرنا اور ہم پر دوسروں کی مرضی کی خارجہ پالیسی مسلط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے تعلقات منقطع کرنے والے ممالک سے مطالبات کی ایسی لسٹ پیش کرنے کو کہا تھا جو معقول اور قابل عمل ہو، اس کے علاوہ برطانوی وزیر خارجہ نے بھی کہا تھا کہ مطالبات مناسب اور حقیقت پسندی پر مبنی ہونے چاہئیں، تاہم 13 مطالبات کی یہ فہرست اس معیار پر پورا نہیں اترتی۔

یاد رہے کہ سعودی عرب سمیت چاروں ممالک نے قطر سے سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے الجزیرہ ٹی وی کو بند کرنے اور قطر میں ترک فوجی اڈے ختم کرنے سمیت 13 مطالبات کیے ہیں جن پر عملدرآمد کے لیے قطر 10 روز کی مہلت دی گئی ہے۔

مزید پڑھیے: عرب ریاستوں نے تنازع ختم کرنے کیلئے قطر سے 13 مطالبات کردیے

ادھر ترک صدر رجب طیب اردوان نے قطر کی موقف کی پوری حمایت کرتے ہوئے ترک فوجی اڈے کو بند کرنے کے مطالبات کو ہتک آمیز قرار دیا۔ استنبول میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ترکی کے موقف کو سراہا۔ رجب طیب اردوان نے کہا کہ انہوں نے سعودی عرب میں بھی ترک فوجی اڈہ قائم کرنے کی پیش کش کی تھی لیکن سعودی حکومت نے کوئی جواب ہی نہیں دیا، عرب ملک نے ان کی پیش کش کا جواب دینے کے بجائے قطر سے بھی ترک فوجیوں کو واپس بلانے کا مطالبہ شروع کردیا جو ترکی کی توہین کے مترادف ہے۔

مزید پڑھیے: قطر کا امریکا سے 12 ارب ڈالر مالیت کے جنگی طیاروں کی خریداری کا معاہدہ

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں