دودھ کو 9 ہفتوں تک پھٹنے سے بچانے کا طریقہ
اس طریقےمیں سب سے پہلے دودھ کو جراثیم سے پاک کرنے کے معیاری طریقے یعنی ’’پاسچرائزیشن‘‘ سے گزارکر ٹھنڈا کرلیا جاتا ہے
امریکی سائنسدانوں نے دودھ کو محفوظ کرنے کا ایک ایسا نیا طریقہ ایجاد کیا ہے جس کی بدولت دودھ 9 ہفتے یعنی 63 دن تک نہیں پھٹے گا۔
پرڈو یونیورسٹی انڈیانا اور یونیورسٹی آف ٹینیسی کے ماہرین کی جانب سے ایجاد کئے گئے طریقے میں سب سے پہلے دودھ کو جراثیم سے پاک کرنے کے معیاری طریقے یعنی ''پاسچرائزیشن'' سے گزار کر ٹھنڈا کر لیا جاتا ہے۔ اس کے بعد دودھ کو ایک بار پھر بڑی تیزی سے گرم کرتے ہوئے اس کا درجہ حرارت معمول کے مقابلے میں ایک سے 2 سیکنڈ کے لیے 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک زیادہ کیا جاتا ہے اور پھر اسے اتنی ہی تیزی سے ٹھنڈا کر لیا جاتا ہے۔ اب اگر یہ دودھ کسی ڈبے یا برتن میں بند کر کے رکھ لیا جائے تو یہ 63 دن تک محفوظ رہے گا۔
یہ دلچسپ طریقہ ایجاد کرنے والی ٹیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پاسچرائزیشن کی بدولت دودھ میں موجود 99 فیصد سے زیادہ جراثیم مرجاتے ہیں اور ''ہماری تکنیک ان باقی بچے ہوئے جرثوموں میں سے بھی 99 فیصد سے زیادہ کو مار ڈالتی ہے، یعنی عملاً دودھ میں ایسا کچھ نہیں بچتا جو اسے خراب کر سکے۔'' اس طرح سے محفوظ بنایا گیا دودھ نہ صرف جراثیم سے پاک ہوتا ہے بلکہ 9 ہفتے تک اپنی رنگت، ذائقے اور خوشبو میں بھی تر و تازہ رہتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ طریقہ ڈیری مصنوعات بنانے والے کارخانوں کے لیے ہے جس سے گھر پر مشکل ہی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین نے اب اس نئے طریقے کو پیٹنٹ بھی کروا لیا ہے۔
پرڈو یونیورسٹی انڈیانا اور یونیورسٹی آف ٹینیسی کے ماہرین کی جانب سے ایجاد کئے گئے طریقے میں سب سے پہلے دودھ کو جراثیم سے پاک کرنے کے معیاری طریقے یعنی ''پاسچرائزیشن'' سے گزار کر ٹھنڈا کر لیا جاتا ہے۔ اس کے بعد دودھ کو ایک بار پھر بڑی تیزی سے گرم کرتے ہوئے اس کا درجہ حرارت معمول کے مقابلے میں ایک سے 2 سیکنڈ کے لیے 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک زیادہ کیا جاتا ہے اور پھر اسے اتنی ہی تیزی سے ٹھنڈا کر لیا جاتا ہے۔ اب اگر یہ دودھ کسی ڈبے یا برتن میں بند کر کے رکھ لیا جائے تو یہ 63 دن تک محفوظ رہے گا۔
یہ دلچسپ طریقہ ایجاد کرنے والی ٹیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پاسچرائزیشن کی بدولت دودھ میں موجود 99 فیصد سے زیادہ جراثیم مرجاتے ہیں اور ''ہماری تکنیک ان باقی بچے ہوئے جرثوموں میں سے بھی 99 فیصد سے زیادہ کو مار ڈالتی ہے، یعنی عملاً دودھ میں ایسا کچھ نہیں بچتا جو اسے خراب کر سکے۔'' اس طرح سے محفوظ بنایا گیا دودھ نہ صرف جراثیم سے پاک ہوتا ہے بلکہ 9 ہفتے تک اپنی رنگت، ذائقے اور خوشبو میں بھی تر و تازہ رہتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ طریقہ ڈیری مصنوعات بنانے والے کارخانوں کے لیے ہے جس سے گھر پر مشکل ہی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین نے اب اس نئے طریقے کو پیٹنٹ بھی کروا لیا ہے۔