سانحہ احمد پورشرقیہ جاں بحق افراد کی اجتماعی نماز جنازہ کے بعد تدفین
لاشوں کی تدفین کا فیصلہ شدید گرمی اور سہولیات کی عدم موجودگی کے باعث کیا گیا
BALAKOT:
مقامی انتظامیہ نے شدید گرمی اور سہولیات کی عدم موجودگی کے باعث سانحہ احمد پور شرقیہ میں جاں بحق ہونے والوں میں سے 125 افراد کی اجتماعی نمازہ جنازہ ادا کرنے کے بعد ان کی تدفین کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملتان میں نشتر اسپتال کے برن یونٹ میں زیرعلاج سانحہ احمد پورشرقیہ کے مزید 3 زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 160 سے تجاوز کرگئی۔ اسپتال میں اب بھی 45 زخمی زیرعلاج ہیں جن میں سے اکثریت کی حالت تشویشناک ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سانحہ بہاولپور 70 سالہ کرپشن کا نتیجہ
دوسری جانب مقامی انتظامیہ نے سانحہ احمد پورشرقیہ میں جاں بحق ہونے 125 افراد کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد قریبی گاؤں میں ان کی تدفین کردی جب کہ جاں بحق ہونے والوں کو نمبروں کے حساب سے دفنایا گیا تاکہ ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد ان کے اہل خانہ کو قبروں سے متعلق بتایا جاسکے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت
اس حوالے سے کمشنر بہاولپور ثاقب ظفر نے کہا ہے کہ ناقابل شناخت میتوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے کے نمونے لے لئے گئے ہیں، جن کی رپورٹ آنے میں دس دن لگ سکتے ہیں، اس لیے تمام افراد کی تدفین کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہر ایک لاش کو تابوت میں بند کرکے اس پر نمبر لگانے کے بعد سپرد خاک کیا جائے گا۔ ہرتابوت کا نمبر، ڈی این اے سیمپل اور قبر کا نمبر ایک ہوگا، ڈی این اے کی رپورٹ آجانے کے بعد لواحقین کو اپنے پیاروں کی قبروں کا پتہ چل جائے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :آئل ٹینکر میں آگ لگنے سے 150 افراد جاں بحق
واضح رہے کہ احمد پورشرقیہ کے قریب آئل ٹینکر کے الٹنے کے بعد آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں اب تک 160 افراد جاں بحق جب کہ درجنوں زخمی ہیں۔
مقامی انتظامیہ نے شدید گرمی اور سہولیات کی عدم موجودگی کے باعث سانحہ احمد پور شرقیہ میں جاں بحق ہونے والوں میں سے 125 افراد کی اجتماعی نمازہ جنازہ ادا کرنے کے بعد ان کی تدفین کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملتان میں نشتر اسپتال کے برن یونٹ میں زیرعلاج سانحہ احمد پورشرقیہ کے مزید 3 زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 160 سے تجاوز کرگئی۔ اسپتال میں اب بھی 45 زخمی زیرعلاج ہیں جن میں سے اکثریت کی حالت تشویشناک ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سانحہ بہاولپور 70 سالہ کرپشن کا نتیجہ
دوسری جانب مقامی انتظامیہ نے سانحہ احمد پورشرقیہ میں جاں بحق ہونے 125 افراد کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد قریبی گاؤں میں ان کی تدفین کردی جب کہ جاں بحق ہونے والوں کو نمبروں کے حساب سے دفنایا گیا تاکہ ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد ان کے اہل خانہ کو قبروں سے متعلق بتایا جاسکے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت
اس حوالے سے کمشنر بہاولپور ثاقب ظفر نے کہا ہے کہ ناقابل شناخت میتوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے کے نمونے لے لئے گئے ہیں، جن کی رپورٹ آنے میں دس دن لگ سکتے ہیں، اس لیے تمام افراد کی تدفین کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہر ایک لاش کو تابوت میں بند کرکے اس پر نمبر لگانے کے بعد سپرد خاک کیا جائے گا۔ ہرتابوت کا نمبر، ڈی این اے سیمپل اور قبر کا نمبر ایک ہوگا، ڈی این اے کی رپورٹ آجانے کے بعد لواحقین کو اپنے پیاروں کی قبروں کا پتہ چل جائے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :آئل ٹینکر میں آگ لگنے سے 150 افراد جاں بحق
واضح رہے کہ احمد پورشرقیہ کے قریب آئل ٹینکر کے الٹنے کے بعد آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں اب تک 160 افراد جاں بحق جب کہ درجنوں زخمی ہیں۔