کرپٹ سیاسی نظام نے نوجوانوں کو مس گائیڈ کردیا اظہار الحسن
یوتھ کو سامنے لانا چاہتے ہیں، عارف علوی: ٹکٹ جیتنے والے کو ملتا ہے، تیمور تالپور.
ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہارالحسن نے کہا ہے کہ سیاست کوئی فیشن یا رومانس نہیں کہ چند سال کیا اور پھر چھوڑ دیا سیاست ایک مستقل شعبہ ہے، نوجوانوں کی سیاست سے اکتاہٹ اور غیرسنجیدہ ہونے کے ذمے دار سیاستدان ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام خودی ڈبیٹس سیاہ و سفید شو میں اینکر پرسن منیزے جہانگیر سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ آج کی یوتھ میں سب کچھ ہے ان کے پاس آپشنز ہیں لیکن یہ انتخاب کرتے ہوئے ڈرتے ہیں یہ خود بکھرے ہوئے ہیں ہماری یوتھ کو غلط کرپٹ سیاسی نظام نے مس گائیڈ کردیا ہے۔ یوتھ میں سیاست کے بارے میں ماضی والی سنجیدگی نہیں ہے، بینظیر بھٹو کے قتل کے بعد ایم کیوایم کے ورکر نہیں چاہتے کہ الطاف بھائی وطن واپس آئیں، آرمی کو لانے والے بھی سیاستدان ہی ہیں، ہمیں گندے سیاستدانوں کو دیکھ کر مثال نہیں قائم کرنی چاہئے۔
پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی نواب تیمور تالپور نے کہا کہ سیاست کا مقصد ملک سے محبت اور وفاداری ہوناچاہیے، چند نوجوان جنہوں نے سیاست میں قدم رکھا وہ کچھ کرنا چاہتے تھے لیکن سینئرز کا رویہ کچھ غیر مناسب رہا، پارٹی میں ٹکٹ اس کو دیا جاتا ہے جو الیکشن جیتنے کی اہلیت رکھتا ہوخواہ اس کا تعلق کسی غیر سیاسی گھرانے سے ہی کیوں نہ ہو۔
تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ تحریک انصاف کا منشور ہے کہ انھوں نے 25 فی صد سیٹیں یوتھ کو دینی ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ جب بھی تبدیلی یا انقلاب آتا ہے تو وہ نوجوانوں میں سے ہی آتا ہے، ہم ملک کی بہتری اور ترقی کیلھے نوجوانوں کو سامنے لانا چاہتے ہیں ۔ پچھلے 62 سالوں میں سیاستدانوں نے ملک کے ساتھ کچھ اچھا نہیں کیا، نوجوانوں کو ذہن بنانا چاہئے کہ جو لوگ موجود ہیں ان میں سے جو ان کے ذہن کے قریب تر ہے اس کو ووٹ ڈالیں۔
ٹی وی اینکر رمیض احمد نے کہا کہ موجودہ سیاست میں لیڈرشپ کی کمی ہے یوتھ میں مایوسی ہے جسکی وجہ سے وہ سیاست سے باہر ہیں، ہرکوئی بیوروکریٹ بننا چاہتا ہے ڈاکٹر بننا چاہتا ہے لیکن سیاست میں نہیں آنا چاہتا۔ سیاسی جلسوں میں جتنے لوگوں کو لایا جاتا ہے متعدد کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ وہ ایجنڈہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام خودی ڈبیٹس سیاہ و سفید شو میں اینکر پرسن منیزے جہانگیر سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ آج کی یوتھ میں سب کچھ ہے ان کے پاس آپشنز ہیں لیکن یہ انتخاب کرتے ہوئے ڈرتے ہیں یہ خود بکھرے ہوئے ہیں ہماری یوتھ کو غلط کرپٹ سیاسی نظام نے مس گائیڈ کردیا ہے۔ یوتھ میں سیاست کے بارے میں ماضی والی سنجیدگی نہیں ہے، بینظیر بھٹو کے قتل کے بعد ایم کیوایم کے ورکر نہیں چاہتے کہ الطاف بھائی وطن واپس آئیں، آرمی کو لانے والے بھی سیاستدان ہی ہیں، ہمیں گندے سیاستدانوں کو دیکھ کر مثال نہیں قائم کرنی چاہئے۔
پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی نواب تیمور تالپور نے کہا کہ سیاست کا مقصد ملک سے محبت اور وفاداری ہوناچاہیے، چند نوجوان جنہوں نے سیاست میں قدم رکھا وہ کچھ کرنا چاہتے تھے لیکن سینئرز کا رویہ کچھ غیر مناسب رہا، پارٹی میں ٹکٹ اس کو دیا جاتا ہے جو الیکشن جیتنے کی اہلیت رکھتا ہوخواہ اس کا تعلق کسی غیر سیاسی گھرانے سے ہی کیوں نہ ہو۔
تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ تحریک انصاف کا منشور ہے کہ انھوں نے 25 فی صد سیٹیں یوتھ کو دینی ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ جب بھی تبدیلی یا انقلاب آتا ہے تو وہ نوجوانوں میں سے ہی آتا ہے، ہم ملک کی بہتری اور ترقی کیلھے نوجوانوں کو سامنے لانا چاہتے ہیں ۔ پچھلے 62 سالوں میں سیاستدانوں نے ملک کے ساتھ کچھ اچھا نہیں کیا، نوجوانوں کو ذہن بنانا چاہئے کہ جو لوگ موجود ہیں ان میں سے جو ان کے ذہن کے قریب تر ہے اس کو ووٹ ڈالیں۔
ٹی وی اینکر رمیض احمد نے کہا کہ موجودہ سیاست میں لیڈرشپ کی کمی ہے یوتھ میں مایوسی ہے جسکی وجہ سے وہ سیاست سے باہر ہیں، ہرکوئی بیوروکریٹ بننا چاہتا ہے ڈاکٹر بننا چاہتا ہے لیکن سیاست میں نہیں آنا چاہتا۔ سیاسی جلسوں میں جتنے لوگوں کو لایا جاتا ہے متعدد کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ وہ ایجنڈہ کیا ہے۔