برطانیہ میں مسلم خاتون پر تیزاب سے حملہ

21 سالہ ماڈل ریشم خان اپنے کزن کے ہمراہ کار میں موجود تھیں جب ان پر تیزاب پھینکا گیا

ریشم خان کو ان کی 21 ویں سالگرہ کے دن نشانہ بنایا گیا، برطانوی اخبار —فوٹو : فائل

لاہور:
برطانیہ کے دارالحکومت کے ٹریفک سگنل پر ماڈل ریشم خان اور ان کے کزن جمیل مختار پر تیزاب سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں دونوں بری طرح جھلس گئے۔

برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق ریشم خان کی 21 ویں سالگرہ کے موقع پر ان پر تیزاب سے حملہ کیا گیا جب وہ اور مختار خان مشرقی لندن کے علاقے بیکٹن میں اپنی کار کے اندر موجود تھے اور ان کی گاڑی سگنل پر رکی ہوئی تھی۔ ریشم خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اس واقعے کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس وقت شدید درد کا سامنا کرنا پڑا جب ان پر ایک نامعلوم شخص نے گاڑی کے اندر تیزاب پھینکا اور اس کے بعد انہیں چہرے پر شدید جلن محسوس ہوئی۔


ریشم خان نے بتایا کہ وہ اور ان کے کزن 45 منٹ تک سڑک پر ادھر ادھر پانی کی تلاش میں بھاگتے رہے اور اس وقت تک کوئی ایمبولینس وہاں نہیں پہنچی تھی جب کہ انہیں ایک راہگیر نے اپنی گاڑی میں اسپتال منتقل کیا۔ ریشم خان کا کہنا تھا کہ اس واقعے نے ان کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا ہے اور اب وہ پہلے جیسا اعتماد کبھی حاصل نہیں کرسکیں گی۔

خیال رہے کہ ریشم خان بزنس مینجمنٹ کی طالبہ ہیں اور انہوں نے قبرص اور ترکی میں اپنی تعلیم کے سلسلے میں 9 ماہ گزارے تھے اور اب وہ نئی نوکری شروع کرنے والی تھیں۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق ریشم خان کی بائیں آنکھ، چہرہ اور جسم کا کچھ حصہ تیزاب سے متاثر ہوا ہے جب کہ مختار کے سر، چہرے اور جسم کو شدید نقصان پہنچا ہے اور ان دونوں کی سرجری کی جائے گی۔

واقعے کے بعد ان دونوں کی مدد کے لیے انٹرنیٹ پر فنڈ ریزنگ پیج بھی قائم کردیا گیا ہے جہاں صرف ایک دن کے اندر ہی 10 ہزار پاؤنڈز جمع کرلیے گئے ہیں۔ میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں متاثرہ افراد اپنی گاڑی کے اندر موجود تھے جب ایک نامعلوم شخص نے ان پر تیزاب پھینکا۔
Load Next Story