گل جی قتل کیس میں ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد

ایک ہی خاندان کے 5 افراد کے قتل کا مقدمہ دہشت گردی کی عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست پر سرکار کو نوٹس جاری

ایک ہی خاندان کے 5 افراد کے قتل کا مقدمہ دہشت گردی کی عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست پر سرکار کو نوٹس جاری. فائل فوٹو

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی حاتم عزیز نے اسٹریٹ کرائم میں ملوث ملزمان شہزاد اور ذیشان کو پبلک پراسیکیوٹر سید شمیم احمد کے حتمی دلائل مکمل ہونے کے بعد دونوں ملزمان کو3 برس قید اور 25ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے، ملزمان کو جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید6ماہ جیل میں گزارنا ہونگے۔


استغاثہ کے مطابق26 فروری2011 کو ملزمان نے صدر کے علاقے میں مدعی احسان اﷲ سے اسلحے کے زور پر اس کی گاڑی اور موبائل فون چھین لیا تھا، بعدازاں اے سی ایل سی نے ملزمان کو مقابلے کے بعد گرفتار کرکے گاڑی اور لوٹا ہوا سامان برآمد کرلیا تھا، ملزمان کیخلاف تھانہ اے سی ایل سی صدر میں مدعی احسان اﷲ کی مدعیت میں مقدمہ درج تھا، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی حسن فیروز نے عالمی شہرت یافتہ مصور اسمٰعیل گل جی، ان کی اہلیہ مسماۃ زرین گل جی اور ملازمہ آسیہ کے تہرے قتل میں ملوث اکرم علی اور محمد انور کی جانب سے دائر درخواست ضمانت مسترد کری ہے۔

استغاثہ کے مطابق ملزمان اکرم علی ڈرائیور اور محمد انور خانسامہ تھا،19 دسمبر2007 کو ملزمان تینوں مقتولین کو قتل کیا اور گھر سے قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے تھے، بعدازاں 6مارچ2008 کو تھانہ بوٹ بیسن نے کینٹ اسٹیشن کے قریب ہوٹل پر چھاپہ مار کر ملزمان گرفتار کرکے ان کے قبضے سے نایاب فن پارے و دیگر قیمتی سامان برآمد کیا تھا، ملزمان کیخلاف تھانہ بوٹ بیسن میں مقدمہ درج ہے، ملزمان نے مقدمہ التوا کا شکار ہونے پر درخواست ضمانت دائر کی تھی۔
Load Next Story