اپوزیشن نے گورنر بدلنے تھے تو20 ویں ترمیم میں ذکرکرتےاحمد محمود

پنجاب میں ترقیاتی بجٹ ایمانداری سے خرچ ہوتا توانقلاب آجاتا مگر مس مینجمنٹ ہوئی،ایکسپریس کو انٹرویو

پنجاب میں ترقیاتی بجٹ ایمانداری سے خرچ ہوتا توانقلاب آجاتا مگر مس مینجمنٹ ہوئی،ایکسپریس کو انٹرویو۔ فوٹو: فائل

گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود نے کہا ہے کہ صوبہ بہاولپور جنوبی پنجاب کے حوالے سے ہائیکورٹ کے فیصلے پر اپیل کا آپشن موجود ہے لہذا اس فیصلے پرکوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔

اگر پانچ سال کے دوران پنجاب میں ایک ہزار ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ ایمانداری اور دیانتداری سے خرچ ہوتا تو انقلاب آجاتا مگر مس مینجمنٹ ہوئی ہے، ماضی میں ترقیاتی بجٹ کا 94 فیصد خرچ ہوجاتا تھا لیکن آج بجٹ کا صرف 35 سے 40 فیصد ترقیاتی کاموں پر خرچ ہو رہا ہے، جنوبی پنجاب کے عوام کا لاہور کی قیادت سے کبھی ذہنی اور جذباتی تعلق نہیں رہا، وہ لاہور کی قیادت سے ہمیشہ دور رہے ہیں، میرے گورنر بننے سے صدر زرداری اور پیپلزپارٹی کا امیج بہتر ہوا ہے۔




اپوزیشن نے نگران حکومت میں گورنر تبدیل کرنے کی شرط رکھنی تھی تو 20ویں ترمیم میں اس کا ذکر کرتے مگر اب یہ معا ملہ لیٹ ہوگیا ہے۔ ''ایکسپریس'' کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ گورنر کا عہدہ آئینی ہے، اس پر کسی پارٹی کے عہدیدار کو تعینات نہیں کرنا چاہیے، اسی لیے میں نے فنکشنل لیگ پنجاب کی صدارت سے استعفیٰ دیا، بعد میں مجھے اشارے ملے کہ فنکشنل لیگ میں میری ضرورت نہیں۔

انھوں نے کہا کہ ساری دنیا میں یہ ہوتا ہے کہ نئے صوبے بنانے کا اختیار فیڈریشن کے پاس ہوتا ہے کیونکہ کوئی بھی صوبہ اپنے اندر سے نیا صوبہ بنانے کی اجازت نہیں دیتا مگر پاکستان میں ایسا نہیں ہے، صوبہ بہاولپور اور جنوبی پنجاب صوبہ کی قرار داد پنجاب اسمبلی نے پاس کی اسی قرار داد کی بنیاد پر پارلیمانی کمیشن بنا، اب کمیشن کی مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے۔ انھوں نے کہا کہ نواز شریف اور وزیراعلیٰ شہباز شریف سے بہت اچھے تعلقات ہیں اور یہ مستقبل میں جاری رہیں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story