21جنوری کے بعد بھرتی ہونیوالے ملازمین کو تنخواہ نہیں ملے گی اے جی سندھ

حکومت سندھ کے احکامات کی روشنی میں اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ کا صوبائی و ضلعی محکموں کے سربراہان کو مراسلہ


Staff Reporter February 03, 2013
نوٹیفکیشن گریڈ ایک سے16تک تمام ملازمین پر لاگو ہوگا، اکاؤنٹس افسران کوترقیاتی کاموں کی ادائیگی کے بلز بھی روکنے کی ہدایت فوٹو: فائل

اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ نے تمام صوبائی اور ضلعی محکموں کے سربراہان پر واضح کیا ہے کہ گریڈ ایک سے گریڈ 16تک کی اسامیوں پر بھرتی ہونیوالے صرف انھی نئے سرکاری ملازمین کو تنخواہیں جاری کیجائیں گی جو 21 جنوری 2013 سے قبل بھرتی کیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے 2 روز قبل نئی بھرتیوں پر پابندی کا نوٹیفکیشن اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ کو موصول ہوگیا ہے جس کے بعد اے جی سندھ نے صوبائی حکومت کے تمام ماتحت اداروں کو ارسال کردہ مراسلے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی مجاز اتھارٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایت کے بعد صوبائی اور ضلعی سرکاری اداروں میں گریڈ ایک سے 16 تک کی خالی اسامیوں کی بھرتیوں پر پابندی عائد کردی ہے۔

16

اسلیے حکومت سندھ کے احکامات کی روشنی میں تمام سرکاری اداروں کو ہدایت کیجاتی ہے کہ وہ صرف 21 جنوری 2013 سے قبل بھرتی ہونے والے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلیے بلز بھیجیں۔ مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ اس تاریخ کے بعد بھرتی ہونے والے کسی بھی ملازم کو تنخواہ ادا نہیں کیجائے گی ۔

دوسری جانب اے جی سندھ نے اپنے ماتحت تمام شعبوںکے اکاؤنٹس افسران کو ہدایت جاری کردی ہے کہ حکومت سندھ نے ترقیاتی بجٹ کے استعمال پر بھی پابندی عائد کردی ہے اسلیے اس پابندی پر سختی سے عمل کیا جائے اور کسی بھی قسم کے ترقیاتی کاموں کیلیے رقم کی ادائیگی کے بلزکی منظوری نہ دی جائے۔ ان ہدایات کے بعد اے جی سندھ میں ترقیاتی کاموں کی مد میں جمع کرائے جانیوالے کروڑوں روپے کے بلزکی منظوری پر کام روک دیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔