اینگزائٹی کا علاج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ورزش اور بات چیت

زندگی کے ہر معاملے میں بلاوجہ پریشان ہونے کی عادت کو اینگزائٹی کہتے ہیں۔

زندگی کے ہر معاملے میں بلاوجہ پریشان ہونے کی عادت کو اینگزائٹی کہتے ہیں۔ فوٹو: فائل

JACKSONVILLE, FL, US:
یہ کیسے ہوتی ہے؟

اینگزائٹی کا تعلق انسان کی شخصیت سے ہے۔ ہر انسان کی شخصیت کی تعمیر میں موروثی اسباب کے علاوہ اس کی پرورش' تعلیم وتربیت' معاشی اور معاشرتی حالات اہم کردار ادا کرتے ہیں' جیسے کہ پریشان کن خاندانی حالات کی وجہ سے خود اعتمادی کی کمی ہو سکتی ہے اور اسی کمی کی بناء پر انسان جلد پریشان ہو جانے والی شخصیت کا مالک بن جاتا ہے۔ زندگی کے ہر معاملے میں بلاوجہ پریشان ہونے کی عادت کو اینگزائٹی کہتے ہیں۔ کئی دفعہ اینگزائٹی اس قدر زیادہ ہو جاتی ہے کہ انسان نشہ آور چیزیں استعمال کرنے لگ جاتا ہے جو اس حالت میں مزید بگاڑ پیدا کر دیتی ہیں۔

یہ کیوں ہوتی ہے؟

کسی قسم کا دبائو مثلاً کوئی جسمانی بیماری جیسے ٹی بی' کینسر وغیرہ، امتحان' معاشی اور معاشرتی مسائل کی وجہ سے اینگزائٹی پیدا ہو سکتی ہے،بعض اوقات تو اینگزائٹی کی وجہ سے انسان عموماً کسی بے بنیاد ڈر،خوف یا وہم کا شکار بھی ہو جاتا ہے ۔

علاج :

اس عارضہ کے علاج کے مختلف طریقے ہیں جو عموماً اکٹھے ہی استعمال کیے جاتے ہیں۔

سائیکو تھراپی یا بات چیت سے علاج:

اس میں مریض کو اس کے مختلف مسائل کے بارے میں ڈاکٹر اور ماہر نفسیات سے کھل کر بات کرنے کا موقع دیا جاتا ہے اور پھر ان مسائل کا حل ڈھونڈنے میں اس کی مدد کی جاتی ہے ۔مریض کی نفسیات کو مد نظر رکھ کر اسے پرسکون رہنے اور اینگزائٹی سے نجات حاصل کرنے کے طریقوں سے روشناس کرایا جاتا ہے اور بہتر زندگی گزارنے کے بارے میں مشورے بھی دیئے جا تے ہیں۔

بی ہیویئر تھراپی:


اس طریقہ علاج میں ایک منصوبہ کے تحت مریض کو ان حالات کا سامنا کرنے کے لیے کہا جاتا ہے جن کی وجہ سے اینگزائٹی پیدا ہوتی ہے۔اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ مریض کو اس بات کا یقین دلایا جائے کہ وہ جن چیزوں یا حالات میں گھبراتا ہے وہ نقصان دہ نہیں ہیں۔

ورزش:

ریلیکس سیشن یعنی پرسکون رہنے کی ورزشیںاینگزائٹی کے علاج کے لیے بے حد مفید ہیں۔ یہ ورزشیں ڈاکٹر مریض کی ذہنی اور جسمانی حالت کو پیشِ نظر رکھ کر خود تجویز کرتا ہے۔

علاج کے دوران احتیاطی تدابیر:

اس مرض کے دوران دی جانے ادویات عام طور پر مسکن اثرات کی حامل ہوتی ہیں۔ دوائوں کے باقاعدہ استعمال کی وجہ سے مریض ان کے برے اثرات جیسے غنودگی یا پھر ان ادویات کے نشے کا عادی ہو سکتا ہے۔ نشہ آور اشیاء کا استعمال ویسے ہی انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہے مگران دوائوں کو دوسری نشہ آور چیزوں جیسے شراب' چرس' افیون' ہیروئن وغیرہ کے ساتھ استعمال نہیں کرنا چاہئے کیونکہ یہ عمل مہلک بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ غنودگی کی وجہ سے گاڑی چلانا یا کوئی اور مشینری چلانا خطرناک ہو سکتا ہے۔

اگر علاج نہ کیا جائے تو اینگزائٹی کے ساتھ زندہ رہنا ممکن ہے لیکن اگر یہ عارضہ حد سے بڑھ جائے اور اس کی وجہ سے مریض زندگی کے معمولات سر انجام نہ دے سکے یا نشہ آور چیزوں کا استعمال شروع کر دے تو پھر علاج بہت ضروری ہو جاتا ہے کیونکہ علاج کے بغیر ان کی زندگی تباہ ہو سکتی ہے۔

خاندان کے لوگ اور قریبی دوست اس سلسلے میں کیا کر سکتے ہیں؟

خاندان کے لوگوں کو مریض کے ساتھ اپنا دوستانہ رویہ روا رکھنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ ان کو مریض کے مسائل اور علاج کے بارے میں بتانا چاہئے۔ ان کو چاہئے کہ وہ مریض کی بات غور اور ہمدردی سے سنیں۔ اس کی حالت اور باتوں کا مذاق اڑانے کے بجائے اسے اپنے خیالات اور محسوسات کے بارے میں بات کرنے دیں اور علاج کروانے کے سلسلے میں اس کی مدد کریں۔

اس عارضہ کے علاج کیلئے عموماً ادویات کے استعمال سے پرہیز کیا جاتا ہے کیونکہ یہ اینگزائٹی کا مستقل علاج نہیں ہیں۔ ان ادویات کوکچھ عرصے کیلئے تو دوسرے طریقہ علاج کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے تاکہ مریض کی اینگزائٹی میں کمی ہو سکے کیونکہ یہ اینگزائٹی میں کمی تو کرتی ہیں لیکن ان کی وجہ سے مریض غنودگی کی شکایت کر سکتے ہیں اور ان کے عادی بھی بن سکتے ہیں۔ اس لیے انھیں بہت مختصر عرصے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے، پھر دل کے امراض' دمہ اور شوگر کے مریضوں میں ان کو استعمال نہیں کیاجا سکتا اس لئے حتٰی الامکان کوشش کرنی چاہئے کہ اینگزائٹی کا علاج نفسیاتی طریقہ کار سے کیا جائے تاکہ علاج مکمل ہونے کے بعد مریض ان ادویات کے ذیلی اثرات سے محفوظ رہے۔
Load Next Story