ڈائٹنگ کیلئے ناشتہ چھوڑنا خطرناک ہے
ذہنی کارکردگی اور قوت بصارت کی بہتری کے لئے ناشتہ ضرور کریں
SILVER SPRING, MD, US:
انسان کے طرز زندگی میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں بہت ساری بیماریوں سے بچائو کا سبب بن سکتی ہیں، غیر محسوس طریقہ سے آنے والی یہ تبدیلیاں انسانی صحت پر فوری اور ضروری اثرات مرتب کرتی ہیں۔
لیکن یہ بات ذہن نشین رہے کہ ماہر لسانیات کے مطابق تبدیلی کا مطلب مثبت رجحان ہی ہونا چاہیے۔ جان بوجھ کر کھانے پینے میں بے قاعدگی پیدا کرنے سے یہ بہت سے جسمانی مسائل کو جنم دیتی ہے۔ اپنی صحت کے حوالہ سے متفکر لوگ اکثر کھانے پینے کے قاعدہ میں تبدیلیاں لانے میں مصروف رہتے ہیں جو کہ کسی حد تک درست نہیں۔
مثال کے طور پر کسی مجبوری یا ازخود ناشتہ چھوڑنے سے انسانی صحت پر بہت برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ایک طویل آرام (رات کے وقت) کے بعد صبح بیدار ہونے کا مطلب ہے کہ آپ کے جسم کی مشینری تقریباً 12گھنٹے سے کھانے کے بغیر کام کر رہی ہے اور اب اس مشین کو ایندھن درکار ہے۔ جسم کو ایندھن نہ ملنے کے باعث آپ کے خون میں گلوکوز کی کمی ہو جاتی ہے۔
صبح ناشتہ کئے بغیر جب آپ گھر سے نکلتے ہیں تو آپ کے دماغ (جسے شوگر کی مناسب مقدار کے حامل خون کی ضرورت ہوتی ہے) کے کام کرنے کی رفتار انتہائی سست ہو جاتی ہے۔ جی متلاتا ہے اور قوت بصارت بھی متاثر ہوتی ہے۔ مختلف ریسرچز نے ثابت کیا ہے کہ جو بچے صبح ناشتہ کر کے گھر سے جاتے ہیں، ان کی یاداشت بہتر اور وہ ان بچوں سے زیادہ سیکھتے ہیں جو ناشتہ نہیں کرتے۔ اس بارے میں ماہر حیاتیات ڈاکٹر سُما ڈروناوالے کا کہنا ہے کہ صبح کا ناشتہ آپ کو سارا دن لگنے والی بھوک کو برداشت کرنے کی طاقت بھی فراہم کرتا ہے۔
ناشتہ نہ کرنے والے بہت سارے لوگ اس کمی کو دوپہر اور رات میں زیادہ کھانا کھانے سے پوری کرنے کی کوشش کرتے ہیں، حالانکہ ایسا کرنے سے ان کی صحت پر اچھے کے بجائے بد اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ناشتہ نہ کرنے والے افراد جنک فوڈ کو پسند کرتے ہیں، جو کہ کسی طور پر بھی ان کے لئے درست نہیں۔ وینزویلا اور امریکا میں ہونے والی متعدد ریسریچز نے یہ ثابت کیا ہے کہ وزن کم کرنے کے لئے ناشتہ چھوڑنے والے خواتین نے وزن تو کم کیا لیکن اس کے ساتھ ان میں بہت سی جسمانی پیچیدگیاں بھی پیدا ہوگئیں۔
مگر اس کے برعکس وہ خواتین جنہوں نے وزن کم کرنے کے دوران(ڈائٹنگ) ناشتہ کو خدا حافظ نہیں کیا، انھوں نے نہ صرف زیادہ وزن کم کیا بلکہ ان کے خون میں شوگر کی مقدار بھی مناسب رہی۔ معمول کے مطابق صبح کا ناشتہ کرنے والے افراد میں شوگر کی بیماری کے حملہ آور ہونے کے50 فیصد خطرات کم ہوتے ہیں۔ کیونکہ ناشتہ انسانی جسم کو شوگر کی زیادتی کیخلاف قوت مدافعت فراہم کرتا ہے۔
انسان کے طرز زندگی میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں بہت ساری بیماریوں سے بچائو کا سبب بن سکتی ہیں، غیر محسوس طریقہ سے آنے والی یہ تبدیلیاں انسانی صحت پر فوری اور ضروری اثرات مرتب کرتی ہیں۔
لیکن یہ بات ذہن نشین رہے کہ ماہر لسانیات کے مطابق تبدیلی کا مطلب مثبت رجحان ہی ہونا چاہیے۔ جان بوجھ کر کھانے پینے میں بے قاعدگی پیدا کرنے سے یہ بہت سے جسمانی مسائل کو جنم دیتی ہے۔ اپنی صحت کے حوالہ سے متفکر لوگ اکثر کھانے پینے کے قاعدہ میں تبدیلیاں لانے میں مصروف رہتے ہیں جو کہ کسی حد تک درست نہیں۔
مثال کے طور پر کسی مجبوری یا ازخود ناشتہ چھوڑنے سے انسانی صحت پر بہت برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ایک طویل آرام (رات کے وقت) کے بعد صبح بیدار ہونے کا مطلب ہے کہ آپ کے جسم کی مشینری تقریباً 12گھنٹے سے کھانے کے بغیر کام کر رہی ہے اور اب اس مشین کو ایندھن درکار ہے۔ جسم کو ایندھن نہ ملنے کے باعث آپ کے خون میں گلوکوز کی کمی ہو جاتی ہے۔
صبح ناشتہ کئے بغیر جب آپ گھر سے نکلتے ہیں تو آپ کے دماغ (جسے شوگر کی مناسب مقدار کے حامل خون کی ضرورت ہوتی ہے) کے کام کرنے کی رفتار انتہائی سست ہو جاتی ہے۔ جی متلاتا ہے اور قوت بصارت بھی متاثر ہوتی ہے۔ مختلف ریسرچز نے ثابت کیا ہے کہ جو بچے صبح ناشتہ کر کے گھر سے جاتے ہیں، ان کی یاداشت بہتر اور وہ ان بچوں سے زیادہ سیکھتے ہیں جو ناشتہ نہیں کرتے۔ اس بارے میں ماہر حیاتیات ڈاکٹر سُما ڈروناوالے کا کہنا ہے کہ صبح کا ناشتہ آپ کو سارا دن لگنے والی بھوک کو برداشت کرنے کی طاقت بھی فراہم کرتا ہے۔
ناشتہ نہ کرنے والے بہت سارے لوگ اس کمی کو دوپہر اور رات میں زیادہ کھانا کھانے سے پوری کرنے کی کوشش کرتے ہیں، حالانکہ ایسا کرنے سے ان کی صحت پر اچھے کے بجائے بد اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ناشتہ نہ کرنے والے افراد جنک فوڈ کو پسند کرتے ہیں، جو کہ کسی طور پر بھی ان کے لئے درست نہیں۔ وینزویلا اور امریکا میں ہونے والی متعدد ریسریچز نے یہ ثابت کیا ہے کہ وزن کم کرنے کے لئے ناشتہ چھوڑنے والے خواتین نے وزن تو کم کیا لیکن اس کے ساتھ ان میں بہت سی جسمانی پیچیدگیاں بھی پیدا ہوگئیں۔
مگر اس کے برعکس وہ خواتین جنہوں نے وزن کم کرنے کے دوران(ڈائٹنگ) ناشتہ کو خدا حافظ نہیں کیا، انھوں نے نہ صرف زیادہ وزن کم کیا بلکہ ان کے خون میں شوگر کی مقدار بھی مناسب رہی۔ معمول کے مطابق صبح کا ناشتہ کرنے والے افراد میں شوگر کی بیماری کے حملہ آور ہونے کے50 فیصد خطرات کم ہوتے ہیں۔ کیونکہ ناشتہ انسانی جسم کو شوگر کی زیادتی کیخلاف قوت مدافعت فراہم کرتا ہے۔