بھارت کوامریکی ملٹری ٹیکنالوجی کی فراہمی سے خطے کا امن خطرے میں پڑجائیگا پاکستان
دہشتگردی کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کرنے والے خود پاکستان میں دہشتگردی کو ہوا دینے کے ذمہ دار ہیں، ترجمان دفترخارجہ
ترجمان دفتر خارجہ نے امریکا کی جانب سے بھارت کو جدید ملٹری ٹیکنالوجی کی فروخت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی ٹیکنالوجی سے ناصرف خطے میں فوجی عدم توازن پیدا ہوگا بلکہ خطے کا امن بھی خطرے میں پڑ جائے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ایک جاری بیان میں امریکا کی جانب سے سید صلاح الدین کو عالمی دہشتگرد قرار دینے کا اعلامیہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کو دہشت گردی سے تشبیہ نہیں دی جا سکتی، کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حامی کو دہشت گرد قرار دینا نا قابل قبول ہے، ٹرمپ مودی ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ خطے میں دیرپا امن و استحکام کے قیام میں معاون ثابت ہونے کے بجائے مزید مسائل کا باعث بنے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: کشمیریوں کی حمایت کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دینا ناانصافی ہے
دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق امریکا نے بھارت کی جانب سے خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے والی نریندر مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کو ترک کرنے اور خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کا بہترین موقع گنوا دیا ہے۔ ترجمان کے مطابق پاکستان کو امریکا کی جانب سے بھارت کو جدید ملٹری ٹیکنالوجی کی فروخت پر شدید تشویش ہے، اس قسم کی ٹیکنالوجی سے خطے میں فوجی عدم توازن پیدا ہو گا، اور بھارت کو جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دے گی، بھارت پاکستان مخالف جارحیت اور مہم جوئی میں مزید اضافہ کرے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکی انتظامیہ کا بھارت کی زبان بولنا تشویشناک ہے، چوہدری نثار
ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت نے سرحد پار سے کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستان کے خلاف پراکسی وار کے طور پر استعمال کیا، پاکستان اور خطے کو غیر مستحکم کرنے کے بھارتی عزائم کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، جو دہشتگردی کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں وہ خود ہی پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے کے ذمہ دار ہیں۔ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیحہ طلب معاملات کے حل کیلئے تیار ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ایک جاری بیان میں امریکا کی جانب سے سید صلاح الدین کو عالمی دہشتگرد قرار دینے کا اعلامیہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کو دہشت گردی سے تشبیہ نہیں دی جا سکتی، کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حامی کو دہشت گرد قرار دینا نا قابل قبول ہے، ٹرمپ مودی ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ خطے میں دیرپا امن و استحکام کے قیام میں معاون ثابت ہونے کے بجائے مزید مسائل کا باعث بنے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: کشمیریوں کی حمایت کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دینا ناانصافی ہے
دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق امریکا نے بھارت کی جانب سے خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے والی نریندر مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کو ترک کرنے اور خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کا بہترین موقع گنوا دیا ہے۔ ترجمان کے مطابق پاکستان کو امریکا کی جانب سے بھارت کو جدید ملٹری ٹیکنالوجی کی فروخت پر شدید تشویش ہے، اس قسم کی ٹیکنالوجی سے خطے میں فوجی عدم توازن پیدا ہو گا، اور بھارت کو جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دے گی، بھارت پاکستان مخالف جارحیت اور مہم جوئی میں مزید اضافہ کرے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکی انتظامیہ کا بھارت کی زبان بولنا تشویشناک ہے، چوہدری نثار
ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت نے سرحد پار سے کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستان کے خلاف پراکسی وار کے طور پر استعمال کیا، پاکستان اور خطے کو غیر مستحکم کرنے کے بھارتی عزائم کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، جو دہشتگردی کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں وہ خود ہی پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے کے ذمہ دار ہیں۔ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیحہ طلب معاملات کے حل کیلئے تیار ہے۔