جولائی 2012صارف قیمتوں میں اضافے کی شرح31ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی

پٹرولیم اور گیس قیمتوں میں کمی کے باعث ماہانہ بنیادوں پرمہنگائی کی رفتارمیں0.2فیصدکمی


Kamran Aziz August 02, 2012
سی پی آئی میںگزشتہ ماہ سال بہ سال9.6فیصداضافہ،پٹرولیم اور گیس قیمتوں میں کمی کے باعث ماہانہ بنیادوں پرمہنگائی کی رفتارمیں0.2فیصدکمی , فوٹو فائل

ملک میں افراط زر کی شرح 31ماہ کے بعد 10 فیصد سے نیچے آگئی جبکہ ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی جس کی وجہ پٹرولیم اور گیس قیمتوں میں کمی بتائی جاتی ہے۔ پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کے مطابق صارف قیمتوں کا اشاریے (سی پی آئی) کے لحاظ سے افراط زر کی شرح میں جولائی کے دوران سال بہ سال 9.6 فیصد اضافہ ہوا، مہنگائی کی شرح جون 2012 میں 11.3فیصد اور جولائی 2011 میں 12.4فیصد تھی۔

ماہانہ بنیادوں پر صارف قیمتوں کے اشاریے میں 0.2 فیصدکمی ہوئی جبکہ جون میں 0.04 فیصد اور جولائی 2011 میں 1.3فیصد اضافہ ہواتھا، اس دوران کورانفلیشن (نان فوڈ نان انرجی سی پی آئی) 11.3فیصد رہا جو جون میں11.4فیصد اور جولائی 2011 میں 9.5 فیصد تھا، ماہانہ بنیادوں پر اس میں 1فیصد اضافہ ہوا جو جون میں 0.7 فیصد اور جولائی 2011 میں 1.2 فیصد تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق جولائی میں حساس قیمتوں کے اشاریے ایس پی آئی میں 7.7فیصد اضافہ ہوا جبکہ جون میں 9.7 فیصد اور جولائی 2011میں 13.1 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

ماہانہ بنیادوں پر ایس پی آئی میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ جون میں 1.4فیصد اور جولائی 2011 میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیوپی آئی) میں جولائی کے دوران سالانہ بنیادوں پر 7.2فیصد اضافہ ہوا جبکہ جون میں 6.4فیصد اور جولائی 2011 میں 20.3 فیصد اضافہ ہواتھا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر جولائی میں ڈبلیوپی آئی میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ جون میں0.05 فیصد کمی اور جولائی 2011 میں 0.4 فیصد کمی ہوئی تھی۔

افراط زرسے متعلق اعدادو شمارکے اجراکے بعد سیکریٹری شماریات ڈویژن نے پریس کانفرنس میں کہاکہ افراط زر کی شرح میں ماہانہ بنیادوں پر کمی کی وجہ جولائی میں پٹرولیم اور گیس قیمتوں میں ہونے والی کمی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق فوڈ اور مشروبات کی صارف قیمتوں میں جون کے مقابلے میں گزشتہ ماہ 1.89 اور جولائی 2011کے مقابلے میں8.73 فیصد، تمباکوکی قیمتیں ایک ماہ میں0.70اور ایک سال میں 18.11 فیصد، کلوتھنگ اور فٹ ویئرپر اخراجات میں بالترتیب 0.97 اور15.83فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا جبکہ ہائوسنگ واٹر بجلی، گیس وفیول چارجز میں جون2012کے مقابلے میں 3.54 فیصدکمی اور ایک سال میں 5.60فیصد اضافہ ہوا، آرائشی، گھریلوآلات ومرمت پر اخراجات ایک ماہ میں 0.47 فیصد اور ایک سال میں 20.16 فیصد بڑھے۔

صحت پر ایک ماہ میں اخراجات1.64 فیصد اور ایک سال میں 15.59 فیصد بڑھے جبکہ ٹرانسپورٹ پر ایک ماہ میں اخراجات 2.40فیصدکم اور ایک سال میں 12.57 فیصد بڑھے، کمیونی کیشن اخراجات ایک ماہ میں0.05 فیصدکم اور ایک سال میں 0.09 فیصد بڑھے جبکہ تفریحی اخراجات میں ماہانہ بنیادوں پر 0.16 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 18.57 جبکہ تعلیم پر بالترتیب 0.28 اور 9.93فیصد، ریسٹورنٹ و ہوٹل اخراجات بالترتیب 0.58 اور 10.31فیصد اور متفرق اخراجات میں جون کے مقابل جولائی میں 0.08 فیصد اور جولائی 2011 سے گزشتہ ماہ 15.21 فیصد بڑھے۔

اعدادو شمار کے مطابق ایک سال کے دوران کھانے پینے کی اشیا میں پیاز 50.93 فیصد، دال چنا49.95 فیصد، بیسن 31.52، تازہ پھل28.01، مصالحہ جات20.47، بینز20.26، سگریٹ 18.20، تازہ دودھ 17.67، چکن 14.59 اور چاول کی قیمتوں میں 14.53 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ٹماٹر 31.94، چینی 21.90، گڑ15.08، دال ماش 12.19، آلو 11.04، دال مسور10.13، تازہ سبزیاں 0.11 اور چائے کی قیمتوں میں 0.96 فیصدکمی ہوئی، اس کے علاوہ نان فوڈ آئٹمز میں سے ٹیکسٹ بکس، گھریلو ملازم کی اجرت، ٹیکس، ڈاکٹر فیس، برتن، میرج ہال چارجز، دوپٹے کی قیمتوں میں اضافہ اور گیس و کمیونیکیشن آپریٹس سستے ہوئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں