جنوری تامارچ وفاق نے عوام کو484 ارب کی سبسڈی دی

صوبوںنے11 ارب کاریلیف دیا،پنجاب نے سب سے زیادہ،بلوچستان نے سبسڈی نہیںدی


Khususi Reporter August 02, 2012
صوبوںنے11 ارب کاریلیف دیا،پنجاب نے سب سے زیادہ،بلوچستان نے سبسڈی نہیںدی ۔ فائل فوٹو

وفاقی حکومت نے گزشتہ مالی سال 2011-12 کی تیسری سہ ماہی (جنوری تامارچ2012) کے دوران عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلیے مجموعی طور پر 484 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کی ہے جبکہ صوبوں میں عوام کو ریلیف دینے کیلیے سب سے زیادہ سبسڈی صوبہ پنجاب نے دی ہے جو 8 ارب روپے سے زیادہ ہے

جبکہ صوبہ بلوچستان کی طرف سے کوئی سبسڈی نہیں دی گئی ہے،صوبائی سطح پر غربت میں کمی کیلیے اخراجات میں بھی پنجاب سر فہرست رہا۔ وزارت خزانہ نے مالی سال 2011-12کے دوران تخفیف غربت اسٹریٹجی پیپر کے تحت ملک سے غربت کے خاتمے کیلیے تیسری سہ ماہی رپورٹ جاری کردی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ جولائی تا مارچ تخفیف غربت اسٹریٹجی پیپرکے تحت ملک میں مجموعی طور پر 12 کھرب 95 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق تیسری سہ ماہی تک وفاق کی طرف سے غربت کے خاتمے کیلیے مجموعی طور 6کھرب 8ارب 50 کروڑ 80لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں

جن میں سے مجموعی طور پر 484 ارب روپے کی سبسڈیز دی گئی ہیں جبکہ صوبوں کی طرف سے بھی 11 ارب روپے کے لگ بھگ مالیت کی سبسڈی دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق جنوری تا مارچ پنجاب نے8.8ارب، سندھ نے 1.003ارب اور خیبر پختونخواہ نے 2 ارب روپے کی سبسڈی دی تاہم بلوچستان نے کوئی سبسڈی نہیں، اس دوران پنجاب کی طرف سے تخفیف غربت 295.71ارب، سندھ کی طرف سے 180ارب روپے، خیبر پختونخوا کی طرف سے 77.291ارب اور بلوچستان کی طرف سے 53.708 ارب روپے خرچ کیے گئے۔

جولائی سے مارچ تک وفاق اور صوبوں نے سڑکوں و پلوں کی تعمیر پر مجموعی طور پر 60.269ارب، تعلیم پر 270.102 ارب، ماحولیات واٹر سپلائی وسینی ٹیشن 19.727ارب، صحت پر 79.610 ارب، پاپولیشن پلاننگ کیلیے 3.433ارب، آفات سے نمٹنے کیلیے 47.408 ارب، زراعت78.816 ارب، دیہی ترقی18.053ارب، امن و امان 134.152 ارب، کم قیمت مکانات کی فراہمی کیلیے17.4کروڑ، جسٹس ایڈمنسٹریشن کیلیے 12.031ارب، سماجی شعبے پر 6.664ارب، پیپلز ورکس پروگرام کے تحت 3.638 ارب، پیپلز ورکس پروگرام ٹو کے تحت 34.732 ارب اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 26.181 ارب روپے جبکہ پاکستان بیت المال کے تحت 1.613ارب روپے خرچ کیے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں