مرتبین اقبال کی جدت طرازیاں

اقبال اور غالب دو شاعر ایسے ہیں جو مسلمہ طور پر اردو کے عظیم شاعر مانے جاتے ہیں۔

rmvsyndlcate@gmail.com

RAWALPINDI:
اقبال اور غالب دو شاعر ایسے ہیں جو مسلمہ طور پر اردو کے عظیم شاعر مانے جاتے ہیں۔ عظمت کے تاج کے ساتھ قبول عام کی سند بھی دونوں کو حاصل ہے۔ نقادوں اور محققوں نے بھی ان پر اپنی پوری توجہ صرف کی ہے۔ ان میں وہ بھی ہیں جنہوں نے مختلف زاویوں سے ان کے کلام کو پڑھا اور مرتب کیا۔ انھی دنوں انجمن ترقی اردو (پاکستان) کی طرف سے کالی داس گپتا کا مرتب کیا ہوا دیوان غالب (کامل) کا نیا ایڈیشن موصول ہوا ہے۔

انھوں نے غالب کے سلسلہ میں اپنی تحقیق کو کام میں لا کر پورا اردو کلام تاریخی ترتیب کو ملحوظ رکھ کر مرتب کیا ہے اور اس کی مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ اس کا پہلا ایڈیشن 1990ء میں شایع ہوا تھا۔ پچھلے برس یعنی 2012ء میں اس کا چوتھا ایڈیشن شایع ہوا ہے۔ باقی بڑے سائز کے ڈی لکس ایڈیشن سے لے کر پاکٹ سائز تک کتنے ایڈیشن شایع ہو چکے ہیں۔

خیر اس وقت ذکر کلام اقبال کا ہے۔ اردو کلام مختلف مجموعوں کی شکل میں بٹا ہوا ہے۔ بانگ درا، بال جبریل، ضرب کلیم اور ہاں ارمغان حجاز جو اردو و فارسی کلام کا ملاجلا مجموعہ ہے۔ ان کے اپنے اپنے ایڈیشن الگ شایع ہوئے ہیں اور اردو کلیات کے طور پر ڈی لکس ایڈیشن سے لے کر پاکٹ ایڈیشن تک کتنے ایڈیشن شایع ہو چکے ہیں۔ اس کے سوا بھی مختلف مرتبین نے جدت طبع سے کام لیتے ہوئے نئے نئے زاویوں سے اس کلام کو پڑھا اور ترتیب دیا۔

انھی دنوں ''اقبال اکادمی'' لاہور کی طرف سے اقبال کے اردو کلام کا ایک ایڈیشن موصول ہوا ہے۔ طاہر احمد تنولی نے اسے مرتب کیا ہے اور جدت یہ دکھائی ہے کہ حروف تہجی کے اعتبار سے اسے ترتیب دیا ہے۔ وہ اس طرح کے پورے اردو کلام کو اس طرح دیکھتے چلے گئے ہیں کہ کونسا شعر کونسے حرف تہجی سے شروع ہوتا ہے' سو ان کا آغاز پہلے حرف تہجی کو ملحوظ رکھتے ہوئے اس شعر سے شروع ہوتا ہے؎

آ بتائوں تجھ کو رمز ایۂ ان الملوک

سلطنت اقوام غالب کی ہے اک جادوگری

اور بال جبریل کے اس شعر پر جو ''ی'' کے حرف سے شروع ہوتا ہے اس کا خاتمہ ہوتا ہے؎

یہیں بہشت بھی ہے حور و جبرئیل بھی ہے

تری نگہ میں ابھی شوخی نظارہ نہیں

ساتھ میں ہر شعر کے سلسلہ میں بتایا گیا ہے کہ کونسے مجموعہ سے ماخوذ ہے اور اس مجموعہ کے کون سے صفحہ پر درج ہے۔

یہ ترتیب قاری کے تجسس کو اکساتی ہے۔ اسی تجسس میں وہ اس مجموعہ کو پڑھتا چلا جاتا ہے۔ گویا قاری کو جو پہلے ہی اقبال کا سارا اردو کلام پڑھ چکا ہے، اس کے ذوق تجسس کو پیش نظر رکھتے ہوئے دعوت دی جا رہی ہے کہ ذرا اس زاویے سے بھی اس مجموعہ پر نظر ڈالو۔

احمد جاوید صاحب نے اپنے دیباچہ میں یہ خیال ظاہر کیا ہے کہ یہ ترتیب بیت بازی کا چسکا رکھنے والوں کو بہت راس آئے گی مگر ہمارے یہاں اب سے پہلے بیت بازی کے شغل کو جو مقبولیت حاصل تھی، وہ اب نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے مگر دیباچہ نگار کا خیال ہے کہ ''اقبال کی یہ منفرد افادیت ہمارے خیال میں بیت بازی کی روایت کو ازسرنو تازہ کر کے زیادہ تیزی کے ساتھ عمل میں لا سکتی ہے۔''

ایسی امید کی تو جا سکتی ہے مگر فی الحال یقین کے ساتھ کچھ نہیں کہا جا سکتا۔


یہ مجموعہ 482 صفحات پر مشتمل ہے اور مرتب کا دعویٰ ہے کہ اس میں علامہ کی اردو کلیات کا تمام کلام سمٹ آیا ہے۔ یہ مجموعہ اقبال اکادمی نے 'شعر دلآویز' کے عنوان سے شایع کیا ہے۔

اس پر ہمیں ایک اور مجموعۂ اقبال کا خیال آیا جو اب سے کتنے سال پہلے احمد رضا صاحب نے مرتب کیا تھا اور ادارہ اہل قلم (3/10 ہما بلاک علامہ اقبال ٹائون لاہور) نے اسے 'کلیدِ کلیات اقبال۔ اردو' کے عنوان سے شایع کیا تھا۔

احمد رضا صاحب نے اقبال کے سلسلہ میں ہم ایسے آسان پسندوں کا کام کتنا آسان کر دیا ہے۔ یہ کہ اگر آپ کو اقبال کا پورا شعر یاد نہیں آ رہا ہے تو اگر آپ کو پہلے مصرعہ کے پہلے دو لفظ یا دوسرے مصرعہ کے پہلے دو لفظ یاد ہیں تو سمجھ لو کہ شعر کو تم نے 'کشف الابیات میں' دیکھ کر منٹ بھر میں پا لیا مثلاً؎

اٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دو

کاخ امرا کے در و دیوار ہلا دو

کشف الابیات کے ذیل میں الف کی تختی کو دیکھئے وہاں 'اٹھو مری' لکھا ہو گا۔ اس کے آگے صفحہ نمبر۔ اگر دوسرے مصرعہ کا 'کاخ امرا' آپ کو یاد رہ گیا ہے تو ''ک'' کی تختی دیکھئے۔ وہاں 'کاخ امرا' اور اس کے آگے صفحہ نمبر۔ نظر آئے گا بس وہ صفحہ کھولیے وہ پوری غزل یا نظم موجود ہو گی جس میں یہ شعر ہے۔

اس سے آگے اشاریہ ہے جو مندرجہ ذیل عنوانات میں بٹا ہوا ہے۔ موضوعات، شخصیات، مقامات، حیوانات، کتب۔

موضوعات کے ذیل میں حرف تہجی کے اعتبار سے وہ سب تلمیحات، استعارات، تراکیب بالترتیب ملیں گی جو اردو کلام میں استعمال ہوئی ہیں۔ ہر تلمیح یا استعارے یا ترکیب کے سامنے صفحہ نمبر کا اندراج ہے۔ اس صفحہ کو کھولیے۔ مطلوبہ شعر مل جائے گا۔ جن مختلف اقوام اور قبائل کا حوالہ اشعار میں آیا ہے وہ بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

'شخصیات' والے عنوان کے ذیل میں ان سب انسانی شخصیتوں، رشتوں اور اساطیری کرداروں کی فہرست ہے جن کا حوالہ اشعار میں آیا ہے۔ ہر نام کے آگے صفحہ کا نمبر لکھا ہوا ہے۔ اس صفحہ کو کھولیے اور مطلوب شعر نوٹ کر لیجیے۔

'مقامات' کے عنوان کے تحت ان تمام مقامات کی فہرست ہے جن کا حوالہ شعروں میں آیا ہے۔ ہر مکان کے آگے صفحہ نمبر کا اندراج ہے۔

'حیوانات' کے عنوان کے ذیل میں اسی طرح بااعتبار حروف تہجی ان سب جانوروں کے نام بمعہ صفحہ نمبر درج کیے گئے ہیں جن کا حوالہ مختلف اشعار میں آیا ہے۔

'کتب' کے عنوان کے ذیل میں ان کتابوں، رسالوں اور قرآن کی سورتوں کی فہرست بمعہ صفحہ نمبر حروف تہجی کے اعتبار سے پیش کی گئی ہے۔

دیکھئے کتنا جامع کام ہے۔ مندرجہ بالا جس حوالے سے بھی آپ اقبال کے یہاں سے کوئی شعر برآمد کرنا چاہیں تو کتنی آسانی سے برآمد کیا جا سکتا ہے اور یہ کام ایک فرد کا ہے جسے کسی اقبالیاتی یا غیر اقبالیاتی ادارے کا تعاون میسر نہیں آیا۔ مختلف اداروں سے اپیل بھی کی گئی مگر کسی نے اس کام کو قابل اعتنا نہیں سمجھا۔ احمد رضا صاحب کی ہمت کی اور اقبال سے ان کے شغف کی داد دینی چاہیے کہ اس اکیلے شخص نے اپنی ذات پر بھروسہ کر کے اس کارخیر کو بخیرو خوبی انجام دیا اور قارئین کے لیے اقبال تک رسائی مختلف حوالوں کو پیش نظر رکھ کر کتنی آسان بنا دی۔

یہ مجموعہ اپنی جگہ کلیات اقبال بھی ہے اور کلید کلیات اقبال بھی ہے۔ یعنی اردو کی حد تک۔
Load Next Story