حکومت وپاورسیکٹرمل بیٹھ کربقایاجات کامسئلہ حل کریں

عدم ادائیگیوںسے انرجی سیکٹرتباہ ہوجائیگا،معاشی ترقی کیلیے جامع پلان بنایا جائے،اسلام آبادچیمبر

عدم ادائیگیوںسے انرجی سیکٹرتباہ ہوجائیگا،معاشی ترقی کیلیے جامع پلان بنایا جائے،اسلام آبادچیمبر

LAHORE:
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدریاسرسخی بٹ نے کہاہے کہ حکومت ملک میں جاری 12 سے 14 گھنٹوں تک کی طویل لوڈ شیڈنگ کم کرنے کیلیے آئی پی پیز کوفوری ادائیگیاںکرے کیونکہ بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ سے عوام کو شدید مشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے اورکاروباری سرگرمیاںبھی بند ہوکر رہ گئی ہیں۔

ایک بیان میں انھوںنے کہاکہ وزارت خزانہ اورآئی پی پزی کے نمائندوںکوچاہیے کہ مل بیٹھ کربقایاجات کے مسئلے کوحل کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی کی پیداوار کو بڑھایاجائے، آئی پی پیزکو کم از کم 50 فی صد تک ادائیگی کی جائے کیونکہ موجودہ بجلی بحران سے نہ صرف صنعتوںکو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ عوام بھی بری طرح متاثر ہیں۔


انھوںنے کہاکہ پاکستان اسٹیٹ آئل پہلے سے وزارت خزانہ کودھمکی دے چکی ہے کہ اگرحکومت نے ادائیگیاں کرنے میں تاخیر سے کام لیاتوآئی پی پیز کو فرنس آئل کی سپلائی کوکم کردی جائے گی اس لیے حکومت فوری طورپرآئی پی پیزکوادائیگیاں یقینی بنائے۔ انھوںنے سرکلر ڈیٹ کے مسئلے پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ حکومت کو سرکلر ڈیٹ کی مد میں670ارب روپے اداکرنے ہیں

کیونکہ سرکلر ڈیٹ معاشی بحالی میں بہت بڑی رکاوٹ ہے جس کی وجہ سے دن بدن ملک معاشی لحاظ سے تنزلی کی طرف جا رہاہے جبکہ اس وقت ملک کومعاشی ترقی کی راہوں پرگامزن کرنے کیلیے جامع معاشی پلان کی اشدضرورت ہے۔ انھوںنے کہاکہ اگر پاور سیکٹر کو ادائیگیاں کرنے کیلیے حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے توتوانائی سیکٹر کے تباہ ہو جانے کا خدشہ ہے۔

انھوںنے کہاکہ پاورسیکٹرکی منیجمنٹ اس وقت تک موثرکردار ادا نہیںکرسکتی جب تک بجلی چوری کی روک تھام، ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے اقدامات، تھر کول کو بجلی کے پیداکرنے میںاستعمال میں نہیںلایا جاتا۔
Load Next Story