یورپی منڈی بند ہونے سے پاکستانی سی فوڈ کے بہتر نرخ ملنا دشوار ہوگیا

سی فوڈ انڈسٹری میں ویلیو ایڈیشن کو فروغ دے کر برآمدات کا حجم بڑھایا جاسکتا ہے،پاکستان فشریز ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن


Business Reporter/Kashif Hussain February 04, 2013
رواں مالی سال سی فوڈ کی ایکسپورٹ 300ملین ڈالر تک محدود رہنے کی توقع ہے جس کی بڑی وجہ پاکستانی سمندروں سے سی فوڈ کی کیچ میں کمی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

پاکستانی سی فوڈ کے لیے یورپی منڈی بند ہونے سے پاکستان کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ سے سی فوڈ کی بہتر قیمت کا حصول دشوار ہوگیا ہے۔

پاکستانی سی فوڈ انڈسٹری کے ہاتھ سے مصر کی مارکیٹ نکل گئی ہے اور زیادہ تر برآمدات چین، تھائی لینڈ انڈونیشیا کو کی جارہی ہیں جہاں رواں سال کے دوران مقدار میں اضافے کے باوجود ویلیو کے لحاظ سے برآمدات میں کمی کا سامنا ہے۔ پاکستانی سی فوڈ انڈسٹری کو مشکل حالات کا سامنا ہے۔ یورپی منڈی بند ہونے کے بعد زیادہ تر کم قیمت کی حامل منڈیوں کو سی فوڈ ایکسپورٹ کیا جارہا ہے۔

پاکستان فشریز ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین افتخار زیدی نے ایکسپریس کو بتایا کہ تین سالہ ٹریڈ پالیسی فریم ورک میں پراسیسنگ اور ویلیو ایڈڈ انڈسٹری کو نظر انداز کرکے لائیو سی فوڈ ایکسپورٹ کو سہولت دی گئی ہے حالانکہ زیادہ سے زیادہ پراسیسنگ یونٹس کو سہولتوں کی فراہمی کے ذریعے سی فوڈ انڈسٹری میں ویلیو ایڈیشن کو فروغ دے کر برآمدات کا حجم بڑھایا جاسکتا ہے۔ حالیہ ٹریڈ پالیسی فریم ورک میں زندہ سی فوڈ کی ایکسپورٹ کے لیے سہولتوں کا اعلان کیا گیا جبکہ ایکسپورٹرز نے پراسیسنگ انڈسٹری کے لیے سہولتوں کی تجویز دی تھی۔ پاکستان سے لائیو سی فوڈ کی ایکسپورٹ انتہائی محدود ہے اور بہت محدود مقدار میں سیپیاں، کیکڑے اور لوبسٹرز ایکسپورٹ کیے جاتے ہیں۔

6

رواں مالی سال سی فوڈ کی ایکسپورٹ 300ملین ڈالر تک محدود رہنے کی توقع ہے جس کی بڑی وجہ پاکستانی سمندروں سے سی فوڈ کی کیچ میں کمی ہے۔ رواں مالی سال کے دوران مقدار میں اضافے کے باوجود ڈالر ٹرم میں ویلیو میں کمی کا سامنا ہے گزشتہ مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران 15کروڑ 70لاکھ ڈالر مالیت کی 70ہزار 675 ٹن سی فوڈ ایکسپورٹ کی گئی جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 15کروڑ 29 لاکھ ڈالر مالیت کی 58ہزار ٹن سمندری خوراک برآمد کی گئی تھی۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال چھ ماہ کے دوران سمندری خوراک کی ایکسپورٹ میں بلحاظ مقدار 21.64فیصد جبکہ مالیت کے لحاظ سے 2.64فیصد اضافہ ہوا ہے، روپے کی قدر کم ہونے سے فی ٹن قیمت کسی حد تک مستحکم رہی گزشتہ سال فی ٹن قیمت 2لاکھ 30ہزار روپے جبکہ رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں اوسط 2لاکھ 12ہزار روپے ٹن رہی۔

انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین کی مارکیٹ بند ہوئے 6سال گزرجانے کے باوجود حکومت کی جانب سے یورپی منڈی کھلوانے کے لیے سرگرمی نہیں دکھائی گئی۔ یورپی منڈی سے پاکستانی سی فوڈ کی بہترین قیمت حاصل کی جاسکتی ہے۔ پاکستانی سی فوڈ انڈسٹری یورپی معیار پر پورا اترنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کو ایکسپورٹ کھلنے سے پاکستانی سمندری خوراک کی برآمدات میں بلحاظ مالیت 10سے 15فیصد تک اضافہ ہوگا، پاکستان کے برعکس بھارت سے یورپی یونین کو سی فوڈ ایکسپورٹ جاری ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے مقابلے میں بھارتی سی فوڈ انڈسٹری کو اوسطاً بہترویلیو مل رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں