امریکا کی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموشی مایوس کن ہے وزیراعظم

پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے پرامن ہمسائیگی کے اصول پر کاربند رہے گا، وزیراعظم نواز شریف


ویب ڈیسک June 30, 2017
وزیراعظم نے خطے میں بدلتی صورتحال پر وزارت خارجہ کو نئی گائیڈ لائن بھی دی۔ فوٹو: آن لائن

وزیراعظم نواز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموشی کو مایوس کن قرار دیا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وزارت خارجہ میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز، سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی، تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز اور سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نےعالمی معاملات پر بریفنگ دی اور اجلاس میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔

اجلاس میں سعودی عرب قطر تعلقات اور خیلج میں کشیدگی سمیت بھارت افغانستان سے تعلقات پر تفصیلی غور کیا گیا اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے پرامن ہمسائیگی کے اصول پر کاربند رہے گا اور خلیج میں کشیدگی کے خاتمے کے لئے مفاہمتی کوششیں جاری رکھے گا۔ اس کے علاوہ افغان سرزمین پر قیام امن کے لیے چین کی مصالحتی کاوشوں کا خیر مقدم بھی کیا گیا۔

وزیر اعظم نے امریکا بھارت مشترکہ اعلامیے میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموشی کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر کے فوری حل کے لیے سفارتکاری کے عمل کو مزید متحرک کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے خطے میں بدلتی صورتحال پر وزارت خارجہ کو نئی گائیڈ لائن بھی دی جبکہ چین کے ساتھ اسٹرٹیجک شراکت داری، سی پیک، امریکا سے اسٹرٹیجک ڈائیلاگ کی بحالی اور روس سے مضبوط تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نواز شریف نے وزارت خارجہ کو غیر ملکی امداد پر انحصار ختم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاری، تجارت اور معاشی ترقی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔ انہو ں نے ایس سی او کی ممبر شپ کو اہم کامیابی قرار دیا اور وزارت خارجہ کو اوورسیز پاکستانیوں کی قونصلر تک رسائی اور میڈیکل کی سہولتیں یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں