پاکستان اسٹیل فولاد خریداری میں225 ارب کا اضافی خرچ

ملک میں اعلیٰ درجے کا کوئلہ موجود ہونے کے باوجود 22 ارب روپے کا کوئلہ درآمد کیا گیا۔

وزارت پیداوار کے ذرائع کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز نے مقامی سطح پر اعلیٰ درجے کا کوئلہ موجود ہونے کے باوجود اربوں روپے کا مہنگا کوئلہ درآمد کرنے کو ترجیح دی۔ فوٹو: فائل

پاکستان اسٹیل ملز نے گزشتہ 3 سال کے دوران خام فولاد کی درآمد کے لیے سوا 2 ارب روپے اضافی ادا کیے جبکہ ملک میں اعلیٰ درجے کا کوئلہ موجود ہونے کے باوجود 22 ارب روپے کا کوئلہ درآمد کیا گیا۔

وزارت پیداوار کے ذرائع کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز نے مقامی سطح پر اعلیٰ درجے کا کوئلہ موجود ہونے کے باوجود اربوں روپے کا مہنگا کوئلہ درآمد کرنے کو ترجیح دی۔ اعداد وشمار کے مطابق 2010 تا 2012 کے دوران اسٹیل ملز نے بیرونی ممالک سے 11 لاکھ 33 ہزار 271 میٹرک ٹن کوئلہ چار گنا زائد قیمت پر درآمد کیا جبکہ اس کے عوض 21 ارب 90 کروڑ 77 لاکھ 64 ہزار 720 روپے ادا کیے جبکہ اس عرصہ کے دوران 7 لاکھ 96 ہزار 626 میڑک ٹن خام فولاد درآمد کیا گیا اور اس پر 8 ارب 48 ہزار 45 لاکھ 65 ہزار 760 روپے ادا کیے۔




2010تا 2012 کے دوران پاکستان اسٹیل ملز نے 5 لاکھ 83 ہزار 267 میٹرک ٹن فولاد مقامی سطح پر 4 ارب 56 کروڑ 72 لاکھ 95 ہزار 795 روپے کے عوض خریدا۔ یوں اسٹیل ملز انتظامیہ نے خام فولاد کی بیرونی ملک خریداری کی مد میں 2820 روپے فی میٹرک ٹن خام فولاد کی بیرونی ملک سے درآمد کی مد میں اضافی ادا کیے جبکہ گزشتہ تین سال کے دوران خام فولاد کی درآمد پر 2 ارب 24 کروڑ 65 لاکھ 53 ہزار 700 روپے اضافی ادا کیے گئے' یہی وجہ ہے کہ اسٹیل ملز کا خسارہ سال بہ سال بڑھتا جارہا ہے ورنہ اگر اسٹیل ملز انتظامیہ خام فولاد اور کوئلہ مقامی سطح پر خریدتی تو اس پر تقریباً 18 ارب روپے بچائے جاسکتے تھے۔
Load Next Story