سی این جی سلنڈرز میں ایل پی جی کے استعمال پر تشویش

قوانین پر عملدرآمدنہ ہونے کے باعث جانی ومالی نقصانات افسوسناک ہیں،غیاث پراچہ

قوانین پر عملدرآمدنہ ہونے کے باعث جانی ومالی نقصانات افسوسناک ہیں،غیاث پراچہ۔ فوٹو: فائل

آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں سلنڈر پھٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات اور جانی و مالی نقصانات افسوسناک ہیں ہم متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

غیاث پراچہ نے کہاکہ اوگرا نے 26 دسمبر 2013 کو ایل پی جی قوانین میں ترمیم کرکے موٹرسائیکلوں، اسکوٹرز، رکشوں، کوچوں، ویگنوں اور بسوں میں ایل پی جی سلنڈر لگوانے کو غیر قانونی قرار دیا تھا مگر ان احکامات پر عمل درآمد نہیں ہو سکا پابندی کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ ایل پی جی بلند شعلے والی گیس ہے، یہ ہوا سے بھاری ہوتی ہے اس لیے لیک ہونے کی صورت میں گاڑی میں بھر کر نقصان کا سبب بنتی ہے جبکہ سی این جی ہوا سے ہلکی ہوتی ہے جو لیکیج کی صورت میں گاڑی سے باہر نکل جاتی ہے۔


چیئرمین نے کہا کہ اس کے علاوہ ایل پی جی کو گاڑیوں میں استعمال کرنے کیلیے سی این جی کٹ میں ردوبدل کرنا پڑتا ہے جو خطرناک ثابت ہوتا ہے جس کی روک تھام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جانوں کے زیاں کے ذمے دار وہ لوگ ہیں جو معمولی فائدے کیلیے غیر معیاری اسمگل شدہ ایل پی جی کو بطور ایندھن استعمال کر رہے ہیں جبکہ موٹر وے پولیس، ٹریفک پولیس، ٹرانسپورٹ ادارے اور ضلعی انتظامیہ اس صورتحال میں خاموش تماشائی بن کر ان کے جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کبھی کوئی سی این جی سلنڈر نہیں پھٹا جو بھی حادثات ہوئے ہیں وہ غیر معیاری سلنڈر اور اسمگل شدہ ایل پی جی کو بطور ایندھن استعمال کرنے کہ وجہ سے ہوئے ہیں۔

غیاث پراچہ نے کہا کہ زیادہ تر حادثات ان علاقوں میں ہوتے ہیں جہاں ٹریفک پولیس بدعنوان ہے اور ٹرانسپورٹ مافیا سے ملی ہوئی ہے۔ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے علاوہ ایل پی جی ایسوسی ایشن نے بھی غیر معیاری ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی اسمگلنگ پر متعدد باراپنی تشویش کا اظہار کیا ہے مگر حکام بالا نے کبھی نوٹس لینے کی زحمت گوارا نہیں کی۔

چیئرمین غیاث پراچہ نے کہا کہ اوگرا کے احکامات پر متعلقہ اداروں نے کبھی عمل درآمد نہیں کروایا جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹ میں ایل پی جی کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے جو عوام کے جان و مال کیلیے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت کیلیے اپنے احکامات پر عمل درآمد کروائے جبکہ میڈیا کے نمائندوں سے گزارش کی کہ کسی حادثے کی صورت میں حقائق معلوم کرے۔
Load Next Story