گیس چوری کی شرح 1375 فیصد تک پہنچ گئی

سوئی سدرن کو30جون 2016کوختم مالی سال میں 6ارب روپے خسارے کا سامنا


Business Reporter July 01, 2017
سالانہ اجلاس عام،کمپنی کو نقصانات کے سبب ڈیویڈنڈ کی سفارش نہیں کی گئی فوٹو: فائل

گیس چوری کی شرح 13.75فیصد تک پہنچ گئی جس کے نتیجے میں سوئی سدرن گیس کمپنی بھی خسارے کا شکار ہوگئی۔

ایس ایس جی سی کا 62 واں سالانہ اجلاس عام 30جون 2017کو مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا، سالانہ اجلاس عام میں بنیادی طور پر 30جون 2016 کو ختم ہونے والے سال کے لیے کمپنی کے آڈٹ شدہ مالیاتی گوشواروں اور ڈائریکٹرز اورآڈیٹرز کی رپورٹس کی وصولی کے بعد ان پر غوروخوض کیا گیا۔

اجلاس میں ایس ایس جی سی کے حصص داران کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ بورڈآف ڈائریکٹرز کے سینئر ممبر ڈائریکٹر سردار رضوان کیہرنے چیئرمین کے فرائض انجام دیے،کمپنی کی نمائندگی کرنے والے دوسرے ڈائریکٹرزمیں آغا شیر شاہ، نوابزادہ ریاض نوشیروانی، عبدالغفران اورقاضی محمد سلیم صدیقی شامل تھے، ایس ایس جی سی منیجمنٹ کی نمائندگی قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر امین راجپوت، قائم مقام سی ایف او فصیح الدین فواد اور ڈپٹی کمپنی سیکریٹری متین صادق نے کی، مالی سال 2015-16کے مالیاتی گوشواروں پر گفت و شنید کے لیے حصص داران کو سوال وجواب کا موقع دیا گیا۔

مالیاتی گوشواروں کے مطابق 2015-16کے دوران میں کمپنی کو بعد از ٹیکس 6115 ملین روپے کا خالص خسارہ ہوا جبکہ اس میں واجب الادا قرضہ جات کی وجہ سے ہونے والے بڑے گھاٹے اور مالیاتی اخراجات بھی شامل کیے گئے ہیں، کمپنی کو ہونے والے نقصانات کے سبب ڈیویڈنڈ کی ادائیگی کی سفارش نہیں کی گئی، کمپنی کی باسٹھویں سالانہ رپورٹ میں 42انچ ڈایاکی 352کلومیٹر طویل ری گیسیفائڈ ایل این جی ٹرانسمیشن پائپ لائن پروجیکٹ کے بارے میں مطلع کیا گیا جس کے ذریعے نارتھ کے صارفین کو 600ایم ایم سی ایف ڈی' آرایل این جی کی فراہمی کے بارے میں بتایا گیا۔

اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ زیرِ جائزہ سال میںغیر حساب شدہ گیس (یوایف جی) یا لائن کے نقصانات کی شرح 13.73 فیصد ہے، یو ایف جی سے نمٹنے کے لیے کمپنی نے گیس چوری کے خلاف چھاپوں، گیس لیک کے تدارک، خراب میٹرز کی تبدیلی اور صنعتی حدود میں سائبرلاک نصب کرنے جیسی کوششوںپر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |