افغانستان میں داعش کے 23 جنگجو ہلاک نیٹو مزید فوجی بھیجنے پر رضامند
ڈرون حملہ کنٹر اور فضائی کارروائی ننگرہار میں کی گئی، طالبان کا حملہ ،6پولیس اہلکار ہلاک
افغانستان میں امریکی ڈرون حملے اورفضائی کارروائیوں میں داعش کے 23جنگجو ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق گزشتہ روز مشرقی صوبہ کنڑ میں امریکی ڈرون حملے میں داعش کے 3جنگجوہلاک ہوئے۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ڈرون حملہ ضلع منگوئی کے علاقے میں داعش کے ٹھکانے پر کیا گیا۔
صوبائی پولیس کے ترجمان فرید اللہ دہقان کاکہنا ہے کہ حملے میں مقامی افرادکا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ادھر وزارت دفاع کے مطابق فضائی کارروائی گزشتہ 24گھنٹوں میںضلع آچن صوبہ ننگرہار میں دہشت گردوں کے خلاف کی گئی۔ حکومت مخالف مسلح گروپوں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ صوبہ ہرات میں طالبان حملے میں 3 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
صوبائی پولیس چیف عبدالمعروف فولاد کا کہنا ہے کہ صوبے کے شمالی علاقے فرح میں جھڑپ 3 گھنٹے جاری رہی ۔عسکریت پسند پولیس کا اسلحہ اور دیگر سامان لے کر فرار ہوگئے ۔
دوسری جانب 2 سال قبل افغانستان میں اپنی فوجی کارروائیاں بند کرنے کے بعد، نیٹو اس بات پر رضامند ہوگیا ہے کہ وہ تربیت میں مدد دینے کے علاوہ افغان سیکیورٹی فورسز کے ہمراہ کام کرنے کیلیے مزید فوجی فراہم کریگا۔ یہ اقدام ایسے میں سامنے آیا ہے جب نیٹو کے کمانڈروں نے درخواست کی تھی کہ انھیں اتحادی ارکان سے 3000 اضافی فوج درکار ہے۔ یہ تعداد امریکا کی جانب سے اندازا 4000 متوقع فوجی فراہم کیے جانے کے علاوہ ہے۔ انھیں نیٹو کی جانب سے تربیت اورافغانستان مشن کے علاوہ طالبان، القاعدہ اور داعش کے شدت پسندوں کیخلاف جاری امریکی انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے کام کیلیے تعینات کیا جائے گا۔
نیٹو کے سکریٹری جنرل ژان اسٹولٹنبرگ نے برسلز میں منعقدہ نیٹو وزرائے دفاع کے اجلاس کے بعد بتایا کہ 15 ملکوں نے پہلے ہی اضافی فوج دینے کا وعدہ کیا ہے۔ برطانیہ نے کہا ہے کہ وہ100 سے کم صرف غیر لڑاکا فوجی اہل کار دیگا۔
افغان میڈیا کے مطابق گزشتہ روز مشرقی صوبہ کنڑ میں امریکی ڈرون حملے میں داعش کے 3جنگجوہلاک ہوئے۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ڈرون حملہ ضلع منگوئی کے علاقے میں داعش کے ٹھکانے پر کیا گیا۔
صوبائی پولیس کے ترجمان فرید اللہ دہقان کاکہنا ہے کہ حملے میں مقامی افرادکا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ادھر وزارت دفاع کے مطابق فضائی کارروائی گزشتہ 24گھنٹوں میںضلع آچن صوبہ ننگرہار میں دہشت گردوں کے خلاف کی گئی۔ حکومت مخالف مسلح گروپوں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ صوبہ ہرات میں طالبان حملے میں 3 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
صوبائی پولیس چیف عبدالمعروف فولاد کا کہنا ہے کہ صوبے کے شمالی علاقے فرح میں جھڑپ 3 گھنٹے جاری رہی ۔عسکریت پسند پولیس کا اسلحہ اور دیگر سامان لے کر فرار ہوگئے ۔
دوسری جانب 2 سال قبل افغانستان میں اپنی فوجی کارروائیاں بند کرنے کے بعد، نیٹو اس بات پر رضامند ہوگیا ہے کہ وہ تربیت میں مدد دینے کے علاوہ افغان سیکیورٹی فورسز کے ہمراہ کام کرنے کیلیے مزید فوجی فراہم کریگا۔ یہ اقدام ایسے میں سامنے آیا ہے جب نیٹو کے کمانڈروں نے درخواست کی تھی کہ انھیں اتحادی ارکان سے 3000 اضافی فوج درکار ہے۔ یہ تعداد امریکا کی جانب سے اندازا 4000 متوقع فوجی فراہم کیے جانے کے علاوہ ہے۔ انھیں نیٹو کی جانب سے تربیت اورافغانستان مشن کے علاوہ طالبان، القاعدہ اور داعش کے شدت پسندوں کیخلاف جاری امریکی انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے کام کیلیے تعینات کیا جائے گا۔
نیٹو کے سکریٹری جنرل ژان اسٹولٹنبرگ نے برسلز میں منعقدہ نیٹو وزرائے دفاع کے اجلاس کے بعد بتایا کہ 15 ملکوں نے پہلے ہی اضافی فوج دینے کا وعدہ کیا ہے۔ برطانیہ نے کہا ہے کہ وہ100 سے کم صرف غیر لڑاکا فوجی اہل کار دیگا۔