نانگا پربت پر لاپتہ ہونے والے غیر ملکی کوہ پیماؤں کی تلاش روک دی گئی
پہاڑ پر کسی کے زندہ ہونے کے آثار نہیں ملے جس کے بعد ریسکیو آپریشن بند کردیا گیا، حکام
دیامیر میں دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت کو سر کرنے کی کوشش کے دوران لاپتہ ہونے والے دو غیر ملکی کوہ پیماؤں کو مردہ قرار دے کر تلاش کا کام بند کردیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسپین سے تعلق رکھنے والے البرٹو زیرین اور ارجنٹائن کے ماریانو گالون کے لیے کوہ پیمائی کا بندوبست کرنے والی ٹور آپریٹنگ کمپنی سمٹ قراقرم کے مالک محمد اقبال نے بتایا کہ لاپتہ ہونے والے دونوں غیر ملکی کوہ پیماؤں کی تلاش کا کام روک دیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پہاڑ کے اطراف ریسکیو ہیلی کاپٹر نے چکر لگایا تاہم وہاں انہیں کسی کے زندہ ہونے کے کوئی آثار نہیں ملے۔
الپائن کلب آف پاکستان کے ترجمان کرار حیدری نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دونوں کوہ پیماؤں کو مردہ تصور کرتے ہوئے ریسکیو آپریشن بند کردیا گیا ہے۔ لاپتہ ہونے والے دونوں کوہ پیما اس 13 رکنی ٹیم کا حصہ تھے، جس نے دنیا کی نویں بڑی چوٹی نانگا پربت کو سر کرنے کے لیے اپنے سفر کا آغاز گزشتہ ماہ کیا تھا۔ موسم خراب ہونے کی وجہ سے ٹیم کے باقی ارکان بخیریت واپس بیس کیمپ پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تھے تاہم ان دونوں کوہ پیماؤں نے دوبارہ چوٹی سر کرنے کی کوشش شروع کی تھی اور گزشتہ ہفتے ان کا رابطہ اپنی ٹیم سے منقطع ہوگیا تھا۔
واضح رہے کہ نانگا پربت کو دنیا کی مشکل ترین چوٹی ہونے کی وجہ سے قاتل پہاڑ بھی کہا جاتا ہے۔ اس پہاڑ کی چوٹی کو سر کرنے کی کوشش میں اب تک متعدد کوہ پیما اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسپین سے تعلق رکھنے والے البرٹو زیرین اور ارجنٹائن کے ماریانو گالون کے لیے کوہ پیمائی کا بندوبست کرنے والی ٹور آپریٹنگ کمپنی سمٹ قراقرم کے مالک محمد اقبال نے بتایا کہ لاپتہ ہونے والے دونوں غیر ملکی کوہ پیماؤں کی تلاش کا کام روک دیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پہاڑ کے اطراف ریسکیو ہیلی کاپٹر نے چکر لگایا تاہم وہاں انہیں کسی کے زندہ ہونے کے کوئی آثار نہیں ملے۔
الپائن کلب آف پاکستان کے ترجمان کرار حیدری نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دونوں کوہ پیماؤں کو مردہ تصور کرتے ہوئے ریسکیو آپریشن بند کردیا گیا ہے۔ لاپتہ ہونے والے دونوں کوہ پیما اس 13 رکنی ٹیم کا حصہ تھے، جس نے دنیا کی نویں بڑی چوٹی نانگا پربت کو سر کرنے کے لیے اپنے سفر کا آغاز گزشتہ ماہ کیا تھا۔ موسم خراب ہونے کی وجہ سے ٹیم کے باقی ارکان بخیریت واپس بیس کیمپ پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تھے تاہم ان دونوں کوہ پیماؤں نے دوبارہ چوٹی سر کرنے کی کوشش شروع کی تھی اور گزشتہ ہفتے ان کا رابطہ اپنی ٹیم سے منقطع ہوگیا تھا۔
واضح رہے کہ نانگا پربت کو دنیا کی مشکل ترین چوٹی ہونے کی وجہ سے قاتل پہاڑ بھی کہا جاتا ہے۔ اس پہاڑ کی چوٹی کو سر کرنے کی کوشش میں اب تک متعدد کوہ پیما اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔