حکومت سے مشروط مذاکرات پر تیار ہیں طالبان کا وڈیو پیغام

عالم اسلام متحد ہو، مالی میں فرانسیسی مداخلت کی مذمت، احسان اﷲ احسان ترجمان تحریک طالبان پاکستان

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے جاری کردہ وڈیو جس میں احسان اللہ احسان مشروط مذاکرات کی پیشکش کررہے ہیں انکے ہمراہ عدنان رشید بھی موجود ہیں۔ فوٹو: آئی این پی

KARACHI:
کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حکومت کو مشروط مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے مذاکرات کیلیے غیر سنجیدہ رویے کا مظاہرہ کیا۔

اب فضل الرحمن، منور حسن اور نواز شریف کی ضمانت پر ہی حکومت سے مذاکرات ممکن ہیں، 3 طالبان رہنماؤں کورہا کیا جائے، سرمایۂ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر کی مذاکرات میں ثالثی کی پیشکش زیر غور ہے، متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف کارروائیاں تیز کی جائیں گی، میڈیا طالبان کے معاملے میں فریق نہ بنے۔ اتوار کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے ایک وڈیو پیغام میں کہا کہ طالبان نے مذاکرات پر حکومت کو مثبت جواب دیاتھا تاہم حکومت کی جانب سے غیر سنجیدہ رویے کا مظاہرہ کیا گیا۔

مذاکرات کیلیے طالبان کی 2 شرائط کا ذکر کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ماضی میں کیے گئے معاہدوں کی بھی پاسداری نہیں کی گئی۔ ان تجربات کی روشنی میں انکا فوج پر اعتبار نہیں، وہ سیاستدانوں سے کیے جانے والے معاہدے بھی توڑ دیتی ہے۔ اسکے باوجود پاکستان اور اسلام کی خاطر مْثبت مذاکرات ہو سکتے ہیں تاہم جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمٰن، جماعت اسلامی کے امیر منور حسن اور مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف کو ضامن بننا ہو گا۔ دوسری شرط میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے حکومت سے مذاکرات کیلیے جو 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے اس کے3 رہنما مسلم خان، حاجی عمر اور مولانا محمود حکومت کی تحویل میں ہیں جنھیں مذاکرات سے قبل رہا کرنا ہوگا۔




گزشتہ شب نجی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں ایٹمی سائنسدان اور تحریک تحفظ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر عبدالقدیر نے طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں ثالث بننے کی پیشکش کی تھی، اسکا مثبت جواب دیتے ہوئے احسان اللہ احسان نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر پاکستان کا سرمایہ ہیں، انکی پیشکش زیر غور ہے۔ ترجمان نے وڈیو پیغام میں دھمکی دی کہ متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کی جائینگی۔ ایم کیوایم کے جلسے پر حملہ طالبان کی پہلی جبکہ ایم پی اے منظر امام کا قتل دوسری کارروائی تھی۔ اپنے پیغام میں طالبان نے میڈیا کو بھی خبر دار کیا کہ وہ فریق بننے کی بجائے مثبت صحافت کو فروغ دے۔

کوئی صحافی یا لکھاری تجاوز کریگا تو طالبان اسکے خلاف کارروائی کریں گے۔25 منٹ دورانیے پر مشتمل وڈیو پیغام میں احسان اللہ احسان کے ساتھ، بنوں جیل توڑ کر فرار ہونے والوں میں شامل عدنان رشید بھی موجود تھے جو سابق صدر پرویز مشرف پرقاتلانہ حملے کے الزام میں گرفتار ہوئے تھے۔ ترجمان نے پشاور یونیورسٹی کے مغوی وائس چانسلر اجمل خان کے بارے میں کہا کہ وہ انکی تحویل میں بہت خوش ہیں، حکومت انکی رہائی کے معاملے میں بھی سنجیدہ نہیں۔ طالبان کی یہ وڈیو ایسے وقت سامنے آئی ہے جب ملک میں عبوری حکومت بنانے اور نئے الیکشن کی تیاریاں ہو رہی ہے۔

ترجمان کے مطابق پاکستان کے ہر شہر میں ان کے نمائندے یا امیر موجود ہیں جنکے نام نہیں بتائے جاسکتے۔ طالبان نے مالی میں فرانسیسی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے نظریاتی جنگ کیلیے مسلم اتحاد پر زور دیا۔ ترجمان نے کہا کہ تمام طاغوتی طاقتیں مسلمانوں کے خلاف متحد ہیں، امریکا نظریاتی بنیاد پر فرانس کی مدد کر رہا ہے، مسلمان متحد کیوں نہیں ہوسکتے۔

Recommended Stories

Load Next Story