حکمراں اتحاد خطرے میں پڑگیا متحدہ 48 گھنٹوں میں اہم فیصلہ کریگی

پیپلزپارٹی سے بعض امورپردوریاں بڑھ رہی ہیں،ایم کیو ایم نے اختلافات کے باعث مختلف آپشنز پر غور کرنا شروع کردیاہے،ذرائع


عامر خان February 04, 2013
ایم کیو ایم حکومت میں رہنے یانہ رہنے کافیصلہ کرسکتی ہے،صدرزرداری نے رحمٰن ملک کوتحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔ فوٹو: فائل

PALLEKELE: پیپلز پارٹی اورمتحدہ قومی موومنٹ کے درمیان بعض امورکے باعث دوریاں پیداہونا شروع ہوگئی ہیں اورحکومتی اتحادخطرے میں پڑگیا ہے ۔

اطلاعات ہیں کہ ایم کیو ایم نے ان اختلافات کے باعث مختلف آپشنزپرغور کرناشروع کردیاہے،حکومتی رویے کے باعث ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت میں مشاورت جاری ہے اورآئندہ 48 گھنٹے اس حوالے سے اہم قرار دیے جارہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرپیپلز پارٹی کی قیادت میں ایم کیوایم کے تحفظات پر سنجیدگی سے غور نہیں کیااور عوامی مسائل کے حل اور خصوصاً کراچی میں قیام امن کے لیے مربوط اقدامات نہ کیے تو ایم کیو ایم کی قیادت حکومت میں رہنے یا رہنے کافیصلہ کرسکتی ہے۔

باخبر ذرائع کاکہناہے کہ ایم کیو ایم کی قیادت کراچی میں قیام امن کے حوالے سے حکومت کی جانب سے سنجیدہ اقدامات نہ کرنے عوام کے مسائل حل نہ کرنے،مقامی حکومتوںکے نظام کے لیے کیے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنے سمیت اہم ایشوزپرپیپلز پارٹی سے ناراض ہے،ایم کیو ایم کی جانب سے بار بار پیپلز پارٹی کی قیادت کوآگاہ کرنے کے باوجود اب تک ان تحفظات اورمسائل کوحل نہیں کیا جاسکا۔ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ گزشتہ5سال سے جاری اتحادمیں ہم نے ہمیشہ مفاہمتی پالیسی کے تحت جمہوریت کے استحکام کیلیے اپنابھرپور کرداراداکیااورہرمشکل وقت میں حکومت کاساتھ دیتے رہے لیکن پیپلز پارٹی نے اس دوران ایم کیو ایم کے عوامی مسائل کے حل کے لیے پیش کردہ مطالبات توجہ نہیں دی۔

3

ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں امن وامان کی مخدوش صورتحال پر بھی حکومت کو باربار آگاہ کیا جاتا رہا لیکن اب تک کوئی سنجیدہ اقدامات دیکھنے میں نہیں آئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اتوارکوبھی کراچی اور لندن میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رہنمائوں کے درمیان غیراعلانیہ طور پر اس معاملے پر طویل مشاورت جاری رہی،گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادجو ان دنوں لندن میں ہیں،نے بھی ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے ملاقات کی ہے۔ذرائع کے مطابق صدرزرداری نے ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کے لیے وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک کو ہدایت کردی ہے۔

رحمٰن ملک بھی لندن میں ہیں اور وہ ایم کیو ایم کی قیادت سے رابطے کرکے مسائل حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاہم دوسری جانب ایم کیو ایم کے ذرائع کے مطابق اب تک کسی بھی سطح پرحکومت سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے تمام تحفظات جلد دورکردیے جائیں گے اور دونوں جماعتوں کا اتحاد جاری رہے گا ،ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کااہم اجلاس آئندہ 48 گھنٹوںمیں ہونے کاامکان ہے جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔