صحت زیرہ کس مرض کی دوا ہے
بطور دوا زیرہ انتہائی مفید اور شافی خصوصیات کا حامل ہے
SWABI/DI KHAN:
زیرہ ہمارے گھروں میں عام استعمال کی چیز ہے، یہ دو قسم کا ہوتا ہے یعنی سفید اور سیاہ زیرہ۔ یہ خوشبو دار اور ہاضمِ طعام ہے، جو پیٹ میں بننے والی گیس،اپھارہ اور بھاری پن کو ختم کرتا ہے۔ معدے، جگر اور انتڑیوں کو طاقت دیتا ہے، بھوک بڑھاتا اور موسمی بخار کا خاتمہ کرتا ہے۔ رکے ہوئے پیشاب کو کھولتا ہے اور سلسل بول کی بیماری سے نجات دلاتا ہے۔
اسے بطورِ مصالحہ غذاؤں کی لذت بڑھانے کی غرض سے سالن،چاول، رائتہ اور چٹنیوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ اس کا مزاج گرم و خشک اور ستارہ مریخ ہے۔ یہ ایسے بوڑھے افراد جو بلغم کی زیادتی کی وجہ سے ہر وقت کھانستے رہتے ہوں کے لیے بہت ہی مفید دوا کا کام دیتا ہے۔ اس میں معدنی اجزاء، پروٹینز، کیلشیم،پوٹاشیم،فاسفورس، فولاد، سوڈیم، تھایا مین، نایا سین، ریبوفلاوین اور وٹا من اے شامل ہے۔ یہ ڈشوں کو نہ صرف خشبودار بناتا ہے بلکہ غذائی افادیت میں بھی اضافے کا باعث بنتا ہے۔ دہی میں ملا کر استعمال کرنے سے قدرتی طور پر تھایا مین افزائش کرتا ہے جس سے انتڑیوں کی کارکردگی متوازن ہوکر دائمی قبض اور پیٹ کے دیگر عوارض سے چھٹکار میسرآتا ہے۔ دماغی خلیوں اور جسم کے تمام حصوں سے بلغم اور فاسد مادوں کو خارج کرنے میں معاون ہے۔
ایسے افراد جو زیرے کو روز مرہ استعمال کرتے ہیں، وہ کافی حد تک موٹاپے سے محفوظ رہتے ہیں۔ بطور دوا زیرہ انتہائی مفید اور شافی خصوصیات کا حامل ہے۔ دردِگردہ سے نجات حاصل کرنے کے لیے درج ذیل ترکیب اپنائیں تو فوراً دردِ گردہ سے افاقہ نصیب ہوگا۔ زیرہ 20گرام،نمک سیاہ 5 گرام اور شہد حسبِ ضرورت ملاکر معجون بنا لیں۔ 3 گرام سے5 گرام نیم گرم پانی سے کھائیں۔ ایسے افراد جن کو پیشاب کا قطرہ تنگ کرتا ہو یعنی کپڑے پاک نہ رہتے ہوں تو انہیں چاہیے کہ وہ 8 حصے زیرہ اور ایک حصہ مغز بادام باہم سفوف بنا کر دہی اور دودھ کی لسی میں بلو کر صبح و شام نہار منہ استعمال کریں، چند روزہ استعمال سے ہی اس عارضے سے نجات نصیب ہوگی۔
زیرہ ہمارے گھروں میں عام استعمال کی چیز ہے، یہ دو قسم کا ہوتا ہے یعنی سفید اور سیاہ زیرہ۔ یہ خوشبو دار اور ہاضمِ طعام ہے، جو پیٹ میں بننے والی گیس،اپھارہ اور بھاری پن کو ختم کرتا ہے۔ معدے، جگر اور انتڑیوں کو طاقت دیتا ہے، بھوک بڑھاتا اور موسمی بخار کا خاتمہ کرتا ہے۔ رکے ہوئے پیشاب کو کھولتا ہے اور سلسل بول کی بیماری سے نجات دلاتا ہے۔
اسے بطورِ مصالحہ غذاؤں کی لذت بڑھانے کی غرض سے سالن،چاول، رائتہ اور چٹنیوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ اس کا مزاج گرم و خشک اور ستارہ مریخ ہے۔ یہ ایسے بوڑھے افراد جو بلغم کی زیادتی کی وجہ سے ہر وقت کھانستے رہتے ہوں کے لیے بہت ہی مفید دوا کا کام دیتا ہے۔ اس میں معدنی اجزاء، پروٹینز، کیلشیم،پوٹاشیم،فاسفورس، فولاد، سوڈیم، تھایا مین، نایا سین، ریبوفلاوین اور وٹا من اے شامل ہے۔ یہ ڈشوں کو نہ صرف خشبودار بناتا ہے بلکہ غذائی افادیت میں بھی اضافے کا باعث بنتا ہے۔ دہی میں ملا کر استعمال کرنے سے قدرتی طور پر تھایا مین افزائش کرتا ہے جس سے انتڑیوں کی کارکردگی متوازن ہوکر دائمی قبض اور پیٹ کے دیگر عوارض سے چھٹکار میسرآتا ہے۔ دماغی خلیوں اور جسم کے تمام حصوں سے بلغم اور فاسد مادوں کو خارج کرنے میں معاون ہے۔
ایسے افراد جو زیرے کو روز مرہ استعمال کرتے ہیں، وہ کافی حد تک موٹاپے سے محفوظ رہتے ہیں۔ بطور دوا زیرہ انتہائی مفید اور شافی خصوصیات کا حامل ہے۔ دردِگردہ سے نجات حاصل کرنے کے لیے درج ذیل ترکیب اپنائیں تو فوراً دردِ گردہ سے افاقہ نصیب ہوگا۔ زیرہ 20گرام،نمک سیاہ 5 گرام اور شہد حسبِ ضرورت ملاکر معجون بنا لیں۔ 3 گرام سے5 گرام نیم گرم پانی سے کھائیں۔ ایسے افراد جن کو پیشاب کا قطرہ تنگ کرتا ہو یعنی کپڑے پاک نہ رہتے ہوں تو انہیں چاہیے کہ وہ 8 حصے زیرہ اور ایک حصہ مغز بادام باہم سفوف بنا کر دہی اور دودھ کی لسی میں بلو کر صبح و شام نہار منہ استعمال کریں، چند روزہ استعمال سے ہی اس عارضے سے نجات نصیب ہوگی۔